Bharat Express

Hindu Mahapanchayat

اکھل بھارتیہ سناتن فاؤنڈیشن اوردیگر تنظیموں کے ذریعہ جنترمنترپرمنعقدہ مہاپنچایت کو خطاب کرتے ہوئے یتی نرسنہانند نے کہا، ’’اگراسی طرح ہندوؤں کی آبادی کم ہوتی رہی اورمسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوتا رہا توہزاروں سال کی تاریخ خود کو دوہرائے گی۔ پھر پاکستان اوربنگلہ دیش میں ہندوؤں کے ساتھ جو ہوا، اسے یہاں بھی دوہرایا جائے گا۔‘‘

ہریانہ گئو رکھشک دل کے آچاریہ آزاد شاستری نے اسے "کرو یا مرو" کی صورتحال قرار دیا اور نوجوانوں سے ہتھیار اٹھانے کو کہا۔ شاستری نے کہا، "ہمیں میوات میں فوری طور پر 100 ہتھیاروں کے لائسنس حاصل کرنے کو یقینی بنانا چاہئے، بندوق نہیں بلکہ رائفلیں، کیونکہ رائفلیں زیادہ فاصلے تک فائر کر سکتی ہیں۔ یہ کرو یا مرو کی صورتحال ہے۔

Uttarakhand News: اتراکھنڈ میں سلمانوں کے نقل مکانی پر مولانا توقیر رضا نے کہا کہ ہمیں مجبور مت کرو کہ ہم کسی ایکشن پر ردعمل کرنے کو مجبور ہوجائیں۔ حکومت کو صحیح وقت پر فیصلہ لینا چاہئے۔

امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک میں طبقاتی ہم آہنگی اور سب کے لئے مساوی مواقع پیدا کرنا جماعت کی ترجیحات کا حصہ ہے۔

دائیں بازو کے گروپوں نے اس سلسلے میں مہاپنچائیت بلائی ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے آئندہ مہاپنچایت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

لو جہاد سے متعلق مبینہ معاملوں کو دیکھتے ہوئے اتراکھنڈ کے پرولا میں ہندو مہاپنچایت کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس مہا پنچایت سے پہلے وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔