Bharat Express

Rajasthan Assembly Election 2023: اگر آپ کا مقصد پی ایم مودی کو ہرانا ہے تو میرا بھی یہی مقصد ہے: اسد الدین اویسی

راجستھان اسمبلی انتخابات کی بات کریں تو اسد الدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم نے بھی ریاست میں اپنے تین امیدواروں کا اعلان کیا۔ اویسی راجستھان کی سیاست میں آنے کے لیے کافی عرصے سے سرگرم نظر آرہے تھے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی

راجستھان: راجستھان کی راجدھانی جے پور میں ایک جلسہ عام میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا، “اگر آپ کا مقصد پی ایم مودی کو ہرانا ہے، تو میرا بھی یہی مقصد ہے کہ نریندر مودی دوبارہ کبھی پی ایم نہ بنیں۔ اگر میں آپ سے پوچھوں کہ کیا آپ نے کبھی بی جے پی کو ووٹ دیا ہے؟ آپ اس سے انکار کریں گے… پھر بی جے پی کامیاب کیسے ہوتی ہے؟… راہل گاندھی اور اشوک گہلوت کے ووٹر بھی پی ایم مودی کو اپنا ہیرو مانتے ہیں… اور پھر جب ہم الیکشن میں ہوتے ہیں تو کہتے ہیں کہ اویسی یہاں ووٹ کاٹنے آیا ہے… میں ان لوگوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں یہاں پہلی بار الیکشن لڑ رہا ہوں، پھر بی جے پی کیسے جیتی؟ 2019 میں بی جے پی کے تمام ایم پی کیسے جیتے، کانگریس اس کا جواب نہیں دے پائے گی۔”

 

اویسی نے اپنے تین امیدواروں کا کیا اعلان

راجستھان اسمبلی انتخابات کی بات کریں تو اسد الدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم نے بھی ریاست میں اپنے تین امیدواروں کا اعلان کیا۔ اویسی راجستھان کی سیاست میں آنے کے لیے کافی عرصے سے سرگرم نظر آرہے تھے۔ انہوں نے راجستھان میں اپنی ملاقاتوں کے دوران اشارہ دیا کہ اس بار ان کی پارٹی راجستھان اسمبلی انتخابات میں بھی اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔ کانگریس اور بی جے پی دونوں پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے اپنی ہی پارٹی کو دوسرے محاذ کا متبادل بتایا ہے۔

ان سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے اویسی

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ پارٹی پہلی بار راجستھان میں میدان میں اتری ہے۔ پارٹی نے جے پور کے ہوا محل، سیکر کے فتح پور اور بھرت پور کے کمان حلقے میں امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ ہم دیگر نشستوں پر بھی امیدوار کھڑے کرنے کے لیے مشاورت کر رہے ہیں۔ اویسی نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہمارے امیدوار انتخابات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔ انتخابی حکمت عملی کے بارے میں اویسی نے کہا کہ ہم عوام کے پاس جائیں گے۔ ہم لوگوں کو سمجھائیں گے کہ کانگریس انہیں اچھی حکمرانی نہیں دے پائی ہے جب کہ بی جے پی فرقہ پرستی اور اندرونی کشمکش میں مصروف ہے۔

بھارت ایکسپریس۔