دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور ایل جی وی کے سکسینہ۔ (فائل فوٹو)
صدر جمہوریہ نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنروی کے سکسینہ کے اختیارات میں اضافہ کردیا ہے۔ انہوں نے اب دہلی کے کسی بھی اتھارٹی، بورڈ، کمیشن اورقانونی ادارے میں ممبربنانے اوران کی تقرری کا اختیارمل گیا ہے۔ حکومت نے اپنا گزٹ بھی جاری کردیا ہے۔
دہلی حکومت اورلیفٹیننٹ گورنروی کے سکسینہ کے درمیان حقوق سے متعلق لمبے وقت سے رسہ کشی چل رہی ہے۔ مسلسل دہلی حکومت کی طرف سے ایل جی پرسنگین الزامات عائد کئے جاتے ہیں۔ ایک دن پہلے ہی دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت نے لیفٹیننٹ گورنرپرٹیکس دہندگان (ٹیکس پیئرس) کا پیسہ غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اب حکومت کی طرف سے ایل جی کومزید اختیارات دے دیئے گئے ہیں۔
President delegates Delhi LG the power to form and appoint members to any authority, board, commission, or statutory body under laws enacted by Parliament for Delhi: MHA pic.twitter.com/Ra9p3HfLDX
— ANI (@ANI) September 3, 2024
دہلی کے ایل جی کو کیا ملا اختیار؟
وزارت داخلہ کے جاری کردہ گزٹ کے مطابق، اب دہلی کے لیفٹیننٹ گورنرکوکسی بھی اتھارٹی، بورڈ، کمیشن یا کسی بھی قانونی ادارے کی تشکیل کا اختیارحاصل ہوگا۔ اس کی وجہ سے وہ کسی بھی سرکاری افسریا سابقہ رکن کوایسے کسی اتھارٹی بورڈ، کمیشن اورباڈی میں تعینات کرسکیں گے۔ اس کے لئے انہیں حکومت کی قومی دارالحکومت علاقہ دہلی ایکٹ کی دفعہ 45 کے تحت صدرجمہوریہ کے اختیارات حاصل ہوں گے۔
ایل جی اوردہلی حکومت میں بڑھے گی تکرار
لیفٹیننٹ گورنرکے اختیارات میں اضافہ سے دہلی میں لیفٹیننٹ گورنراورحکومت کے درمیان تنازع ایک بارپھربڑھ سکتا ہے۔ دراصل حکومت اورایل جی کی دشمنی پرانی ہے۔ پچھلے کئی سالوں سے جاری تنازعہ میں یہ مسئلہ ہمیشہ رہا ہے کہ دہلی میں کس کے پاس زیادہ اختیارہے۔ اس حوالے سے مرکزی حکومت کی جانب سے ایک آرڈیننس بھی لایا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ایل جی اورسی ایم کے پاس کیا اختیارات ہیں۔ بعد میں سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیراعلیٰ کے حق میں فیصلہ دیا۔ اس کے بعد صدرنے گزشتہ سال دہلی حکومت (ترمیمی) بل 2023 کومنظوری دی تھی۔ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اس کی مخالفت کی تھی۔