Bharat Express

Congress Parliamentary Strategy Group Meet: منتخب حکومت کے حقوق پر حملے کی مخالفت کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے: کانگریس

رمیش نے بتایا کہ جی ایس ٹی نیٹ ورک سے متعلق پی ایم ایل اے میں ترامیم، مہنگائی، اڈانی کیس پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا مطالبہ، خاتون پہلوانوں کے ساتھ حکومت کا رویہ اور ریاست سے متعلق کئی دیگر مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے گا۔

کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش۔ فائل فوٹو

نئی دہلی: کانگریس نے ہفتے کے روز 20 اگست سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں منی پور تشدد، “وفاقی ڈھانچے پر حملہ” اور قیمتوں میں اضافے سمیت کئی مدعوں کو اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ منتخب حکومت کے آئینی حقوق پر مودی سرکار کے حملے کا ہمیشہ مخالفت کی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی پارٹی لیڈر سونیا گاندھی کی سربراہی میں ہوئی کانگریس کے پارلیمانی اسٹریٹجک گروپ کی میٹنگ کے بعد ۔ اہم اپوزیشن پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے یہ بیان دیا

منی پور معاملے پر پی ایم سے وضاحت طلب کرے گی کانگریس

‘وفاقی ڈھانچے پر حملہ’ کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا کانگریس کا یہ اعلان اس لحاظ سے اہم سمجھا جا رہا ہے کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کانگریس سے دہلی سے متعلق مرکزی حکومت کے آرڈیننس پر اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ رمیش نے یہ بھی کہا کہ کانگریس اس سیشن میں منی پور معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی سے وضاحت طلب کرے گی۔ پارٹی کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی کے کئی دیگر سینئر لیڈران نے ہفتہ کی شام سونیا گاندھی کی رہائش گاہ 10-جنپتھ پر منعقدہ میٹنگ میں شرکت کی۔

مانسون اجلاس میں پیش ہونے والے آرڈیننس پر تبادلہ خیال

رمیش نے صحافیوں کو بتایا، ’’تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کی اس میٹنگ میں حکومت کی طرف سے مانسون اجلاس میں پیش کیے جانے والے بلوں اور ہماری طرف سے اٹھائے جانے والے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔‘‘ انہوں نے کہا، “منی پور کے معاملے پر ہم اس بات پر قائم ہیں کہ پارلیمنٹ میں اس پر بحث ضروری ہے۔ اس پر سیشن کے آغاز میں ہی بات ہونی چاہیے۔ وزیراعظم کو بہلا چاہیے اور ایوان میں موجود رہنا چاہیے۔ انہیں منی پور کے بارے میں ایوان کو بتانا چاہیے اور اپنی خاموشی توڑنی چاہیے۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا، “بالاسور میں ٹرین حادثہ اور ریل کی حفاظت پر بات کرنا چاہوں گا۔ انہوں نے کہا، ’’وفاقی ڈھانچے پر حملہ کچھ جگہوں پر خود مودی حکومت کر رہی ہے اور کچھ جگہوں پر ان کے مقرر کردہ گورنر کر رہے ہیں۔ منتخب حکومتوں پر حملے ہو رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی ہمیشہ اس کے خلاف لڑتی رہی ہے اور لڑتی رہے گی۔

‘وفاقی ڈھانچہ پر روزانہ ہو رہا ہے حملہ’

انہوں نے الزام لگایا کہ وفاقی ڈھانچہ پر مودی حکومت روزانہ حملے کر رہی ہے اور آئینی اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ رمیش نے کہا، ’’ہم یقینی طور پر اس پر بحث کا مطالبہ کریں گے۔‘‘ دہلی سے متعلق آرڈیننس کے تعلق سے سوال پر رمیش نے کہا، منتخب ریاستی حکومتوں کے آئینی حقوق پر جوحملہ ہو رہا ہے، اس کے خلاف کانگریس ہمیشہ رہی ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ ہم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اس کی مخالفت کریں گے۔ بتا دیں کہ یہاں کانگریس جنرل سکریٹری نے براہ راست دہلی آرڈیننس کا حوالہ نہیں دیا۔

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 20 جولائی سے ہوگا شروع

انہوں نے بتایا کہ جی ایس ٹی نیٹ ورک سے متعلق پی ایم ایل اے میں ترامیم، مہنگائی، اڈانی کیس پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا مطالبہ، خاتون پہلوانوں کے ساتھ حکومت کا رویہ اور ریاست سے متعلق کئی دیگر مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں رمیش نے کہا کہ کانگریس بالسور حادثہ پر ریلوے کے وزیر اشونی وشنو اور منی پور تشدد کے لئے وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ طلب کرے گی۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 20 جولائی سے شروع ہو رہا ہے جو 11 اگست تک جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امیتابھ بچن اور جیا بچن کے بعد سیاست میں ہاتھ آزمائیں گے ابھیشیک بچن؟ الہ آباد لوک سبھا سیٹ سے آزما سکتے ہیں قسمت

بھارت ایکسپریس۔

Also Read