کانگریس رہنما راہل گاندھی کی قیادت میں ہریانہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر آج سے کانگریس کی وجے سنکلپ یاترا نارائن گڑھ سے شروع ہوگئی ہے۔ اس یاترا میں سابق سی ایم ہڈا، ادے بھان اور کماری شیلجا بھی راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کے ساتھ ہیں۔دونوں لیڈر آج تین اضلاع کی چھ اسمبلی سیٹوں کے لیے انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔وہیں امبالا میں راہل گاندھی نے ایک انتخابی جلسے سے خطاب بھی کیا ہے، اس دوران راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں بے روزگاری کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ہریانہ کے نوجوان امریکہ کیوں جا رہے ہیں؟ راہل گاندھی نے کہا کہ یہاں کے نوجوان 50 لاکھ روپے دے کر اپنی جان خطرے میں ڈال کر بیرون ملک جا رہے ہیں۔
मैं अमेरिका गया।
वहां मैंने देखा कि एक छोटे से कमरे में हरियाणा के 15-20 युवा रह रहे हैं।
उन्होंने मुझे कहा कि आप हरियाणा में हमारे परिवार से मिलिए, क्योंकि हम 10 साल अपने परिवार से नहीं मिल पाएंगे।
मैंने फिर पूछा कि यहां आने में कितने पैसे लगे और पैसे कहां से आए?
उन्होंने… pic.twitter.com/iyqCcjhJLu
— Congress (@INCIndia) September 30, 2024
زرعی قوانین پر راہل گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت نئے قانون بناتی ہے اور کہتی ہے کہ کسانوں کے لیے قانون بنائے گئے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو پھر سارے کسان اس کے خلاف سڑکوں پر کیوں آئے؟ کیونکہ کسان جانتے ہیں کہ اب ہماری جیب سے پیسے کسی اور طریقے سے چھینے جائیں گے۔راہل گاندھی نے کہا کہ اڈانی کھیتوں میں محنت نہیں کرتے، کوئی چھوٹا کاروبار نہیں کرتے۔ لیکن ہر صبح سونامی کی طرح اس کے بینک اکاؤنٹ میں پیسے آ رہے ہیں۔ جتنی رقم سونامی کی طرح ان کے کھاتوں میں داخل ہو رہی ہے، اتنی ہی رقم آپ کے بینک اکاؤنٹ سے طوفان کی طرح نکل رہی ہے۔
ये मोदी जी की नहीं, अडानी की सरकार है।
हरियाणा में ‘अडानी की सरकार’ नहीं चाहिए।
यहां किसानों, मज़दूरों और गरीबों की सरकार चाहिए।
: नेता विपक्ष श्री @RahulGandhi
📍 हरियाणा pic.twitter.com/Sn98aWXRuT
— Congress (@INCIndia) September 30, 2024
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت مودی کی حکومت یا عوام کی حکومت نہیں ہے بلکہ یہ اڈانی کی سرکار ہے اور ہریانہ میں اڈانی جیسے لوگوں کی حکومت نہیں چاہیے بلکہ ہریانہ میں کسانوں ،مزدوروں اور غریبوں کی سرکار چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔