Bharat Express

Haryana Assembly

ٹکٹ نہ ملنے پر رنجیت سنگھ چوٹالہ نے کہا تھا کہ ’’میں ہر حال میں اسمبلی الیکشن لڑوں گا‘‘۔ بی جے پی نے یہاں سے ششپال کمبوج کو ٹکٹ دیا تھا۔ رنجیت چوٹالہ کو بی جے پی نے ڈبوالی سے ٹکٹ دیا تھا، لیکن وہ رانیہ سے الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ موجودہ حکومت مودی کی حکومت  یا عوام کی حکومت نہیں ہے بلکہ یہ اڈانی کی سرکار ہے اور ہریانہ میں اڈانی جیسے لوگوں کی حکومت نہیں چاہیے بلکہ ہریانہ میں کسانوں  ،مزدوروں اور غریبوں کی سرکار چاہیے۔

پرینکا گاندھی نے کہا کہ یہاں کے کسانوں کی بی جے پی نے بے عزتی کی ہے۔ کسانوں کو بی جے پی سے لاٹھی چارج اور آنسو گیس ملے، لیکن ایم ایس پی پر کوئی قانونی ضمانت نہیں ملی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ کانگریس کی لہر نہیں ہے، یہ آپ کی عزت کی لہر ہے۔

حکومت نے تجویز کی درخواست چیف الیکٹورل آفیسر کو مشاورت کے لیے بھیج دی ہے۔ بدلے میں سی ای او نے مجرم کی رہائی  سے پیدا ہونے والے ممکنہ پریشان کن حالات کے بارے میں معلومات مانگی ہیں۔ ڈیرہ سربراہ اس وقت روہتک کی سناریا جیل میں بند ہے۔

اس پروگرام کو سننے کیلئے بی جے پی یونٹ ملک بھر میں خاص انتظامات کرتی ہے۔ خبر ہے کہ جھارکھنڈ بی جے پی نے اس کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ریاستی صدر بابولال مرانڈی سمیت کئی سینئر لیڈر رانچی، جمشید پور، لاتیہار اور دیگر مقامات پر اس پروگرام کو سنیں گے۔

راہل کی پہلی ریلی کے لیے کرنال کی اسندھ سیٹ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ یہاں کانگریس نے پھر سے موجودہ ایم ایل اے شمشیر گوگی کو میدان میں اتارا ہے۔ گوگی کو کماری شیلجا کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بعد راہل گاندھی حصار کے بروالا میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

کسان لیڈر جگجیت سنگھ دلیوال نے مہاپنچایت میں لئے گئے فیصلے کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی تحریک کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمارا مقصد تحریک کو مضبوط بنانا ہے۔ ہم الیکشن میں نہ کسی کی مدد کریں گے اور نہ ہی کسی کی مخالفت کریں گے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی نے دوسری فہرست میں کئی وزراء کے ٹکٹ منسوخ کر دیے ہیں۔ ریواڑی کی باول سیٹ سے وزیر بنواری لال کا ٹکٹ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ کرشنا کمار، جنہوں نے ہیلتھ ڈائریکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، کو ان کی جگہ موقع دیا گیا ہے۔

بجرنگ نے کہا کہ ہم کانگریس پارٹی اور ملک کو مضبوط کرنے کے لیے سخت محنت کریں گے۔ جس دن ونیش نے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تو ملک خوش تھا لیکن اگلے دن سب اداس تھے، اس وقت ایک آئی ٹی سیل جشن منا رہا تھا۔

پہلوان ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس دوران کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے ان دونوں کو پارٹی کی رکنیت دی ہے۔ ونیش پھوگاٹ نے اس دوران کہا کہ کانگریس پارٹی نے اس وقت ان کا ساتھ دیا جب وہ بہت برے دور سے گزر رہی تھیں۔