ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر۔ (فائل فوٹو)
Haryana-BJP’s Political Move: منگل کو ہریانہ کی سیاست میں بڑا ردوبدل دیکھنے میں آیا۔ وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ گورنر کو پیش کر دیا ہے۔ اس دوران آزاد ایم ایل اے بی جے پی کی حمایت میں آگے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی اور جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کا اتحاد ٹوٹنا یقینی ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر اختلافات کی وجہ سے یہ اتحاد ٹوٹ رہا ہے۔ اس سے قبل ذرائع کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ہریانہ کی کابینہ آج بڑے پیمانے پر استعفیٰ دے سکتی ہے۔ اس دوران آزاد ایم ایل اے نے سی ایم کھٹر سے ملاقات کی ہے۔
دشینت چوٹالہ نے کل دیر رات امت شاہ سے کی تھی ملاقات
ہریانہ کے ڈپٹی سی ایم دشینت چوٹالہ نے کل دیر رات مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے ایک سے دو سیٹیں مانگی تھیں۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی ہائی کمان نے انہیں بتایا کہ انہیں اتحاد کے مستقبل کے خیال سے آگاہ کیا جائے گا۔ آج چنڈی گڑھ میں بی جے پی اراکین اسمبلی کے ساتھ آزاد اراکین اسمبلی کی میٹنگ میں اتحاد میں شامل جے جے پی اراکین اسمبلی کو مدعو نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں- World’s most visited websites: گوگل، فیس بک، انسٹاگرام یا یوٹیوب… جانئے دنیا میں سب سے زیادہ کیا استعمال کرتے ہیں لوگ؟
دیپندر سنگھ ہڈا نے کہا-تین مہینے پہلے ہی بتائی تھی یہ بات
ہریانہ میں سیاسی اتھل پتھل پر کانگریس کے سینئر لیڈر دیپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ میں نے 3 مہینے پہلے سرسا میں آج کے واقعات پر ردعمل ظاہر کیا تھا۔ میں نے ریاست کے لوگوں کو بتایا تھا کہ بی جے پی اور جے جے پی کے درمیان معاہدہ ٹوٹنے کے لیے ایک نامعلوم معاہدہ ہوا ہے۔ اور اس بار، بی جے پی کے کہنے پر، جے جے پی اور آئی این ایل ڈی دوبارہ کانگریس کے ووٹوں کو کم کرنے کے لیے الگ الگ آئیں گے۔
-بھارت ایکسپریس