ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد تمام پارٹیوں نے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ دریں اثنا، پیر (2 ستمبر) کو ہریانہ کانگریس کے انچارج دیپک بابریا نے کانگریس امیدواروں کی فہرست کے حوالے سے اہم جانکاری دی۔ دیپک بابریا نے بتایا کہ آج 49 سیٹوں پر بحث ہوئی اور 34 سیٹوں پر ناموں کا فیصلہ کیا گیا۔ بقیہ 41 نشستوں پر کل کی میٹنگ میں بحث کی جائے گی۔ کانگریس امیدواروں کی فہرست پرسوں جاری کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ ایم ایل اے میں سے 22 کو ٹکٹ ملنا یقینی ہے، جب کہ تقریباً تین ایم ایل اے پر غور جاری ہے۔
ونیش پھوگاٹ کی تصویر کل واضح ہو جائے گی
ہریانہ کانگریس انچارج نے یہ بھی کہا کہ ونیش پھوگاٹ کے الیکشن لڑنے کی تصویر کل واضح ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹکٹ کی بنیاد سروے ہے، دو بار ہارنے والے کو ٹکٹ نہیں دیا جا رہا۔علاوہ ازیں اپنے سابقہ بیان کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم پی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کے حوالے سے ہائی کمان نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی۔ اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ کانگریس کے لوک سبھا اور راجیہ سبھا ممبران کو الیکشن لڑنے سے زیادہ انتخابی مہم پر توجہ دینی چاہیے۔ اس کے بعد کماری سیلجا اور رندیپ سنگھ سرجے والا کے الیکشن لڑنے کے بارے میں کئی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔
دیپک بابریا نے یہ بھی کہا کہ راؤ نرویر نے رابطہ کیا ہے، ہم بات کر رہے ہیں۔ دیویندر ببلی نے مجھ سے ملاقات کی لیکن کسانوں کی تحریک کے خلاف احتجاج میں ان کے کردار کے پیش نظر پارٹی میں شامل کرنے سے انکار کر دیا۔ وہیں دیویندر ببلی بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ دوسری طرف، کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی ہریانہ میں سی ایم چہرے کے بغیر الیکشن لڑے گی۔
بھارت ایکسپریس۔