گیان واپی کے ویاس جی تہہ خانے میں جاری رہے گی پوجا، الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا- وارانسی کورٹ کا فیصلہ درست
Masjid Intezamia Committee on Gyanvapi ASI Survey Case: وارانسی کی ایک عدالت نے گیان واپی مسجد معاملے میں ہندو فریق کے مطالبہ کو منظور کرتے ہوئے وضوخانے کو چھوڑ کر پورے گیان واپی احاطے کا اے ایس آئی سروے کرانے کی اجازت دے دی ہے۔ وہیں اس اجازت سے متعلق گیان واپی مسجد کی انتظامیہ کمیٹی نے ضلع جج کے فیصلے پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ مسجد کمیٹی نے کہا کہ ضلع عدالت کا یہ فیصلہ قطعی منظور نہیں ہے اور عدالت نے ہمارے اعتراض کو نظراندز کردیا ہے۔ عدالت ہماری کوئی بھی دلیل نہیں سن رہی ہے اور اسے نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
گیان واپی مسجد کی انتظامیہ کمیٹی نے کہا کہ ضلع جج کی عدالت سے آج آئے فیصلہ کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج دیا جائے گا۔ ہائی کورٹ میں آئندہ ہفتے ہی عرضی داخل کی جائے گی تاکہ 4 اگست سے پہلے سماعت ہوسکے۔ مسجد کی انتظامیہ کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری مولانا یٰسین نے میڈیا سے بات چیت میں یہ جانکاری دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرٹیفائیڈ کاپی نکلواکر حکم کا جائزہ لینے کے بعد ہائی کورٹ میں مسجد کمیٹی کی طرف سے عرضی داخل کردی جائے گی۔ ضلع جج کے فیصلے پر روک لگائے جانے کی اپیل کی جائے گی۔ وہیں مسلم فریق کے وکیل توحیدخان اور رئیس احمد نے کہا ہے کہ اس حکم کو پڑھنے کے بعد ہائی کورٹ جائیں گے۔ مسلم فریق کے وکیلوں نے کہا کہ آرڈرکی کاپی کل ملے گی اور ایسے میں ہم اس کاپی کو پڑھنے کے بعد جائیں گے۔
گیان واپی معاملے میں ہندو فریق کی نمائندگی کر رہے وکیل سبھاش نندن چترویدی نے کہا کہ عدالت نے اے ایس آئی سروے کے لئے ہماری درخواست کو منظورکرلیا گیا ہے۔ یہ معاملے میں ایک اہم موڑ ہے۔ اس کے علاوہ ہندو فریق کی نمائندگی کر رہے وکیل وشنوشنکر جین نے کہا کہ ہمارا کہنا تھا کہ اس پورے احاطے کا اے ایس آئی کے ذریعہ سروے کرنا چاہئے۔ آج عدالت نے ہمارے اس درخواست پر منظوری دے دی ہے اوراب اے ایس آئی ہی اس معاملے کی سمت اور رفتار کو مقرر کرے گا۔ وضوخانہ اور فوارہ (شیولنگ) کا سروے نہیں
بھارت ایکسپریس۔