کانگریس جنرل سکریٹری جیرام رمیش
نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کے روز الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی مسلسل غلط پالیسیوں اور بدانتظامی کی وجہ سے ملک 20 سال پیچھے چلا گیا ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری جیرام رمیش نے ‘X’ پر پوسٹ کیا، “2004-05 اور 2017-18 کے درمیان ہندوستان میں زرعی مزدوروں کی تعداد میں 6.7 کروڑ کی کمی واقع ہوئی تھی۔ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ مزدوروں نے مینوفیکچرنگ اور خدمات میں زیادہ تنخواہ والی ملازمتوں کے لیے زراعت میں کم تنخواہ والی نوکریاں چھوڑ دی تھی۔ یہ ایک تاریخی کامیابی تھی اور ہندوستان کو درمیانی آمدنی والا ملک بنانے کی سمت میں ایک اہم شراکت تھی۔
वर्ष 2004-05 और 2017-18 के बीच भारत में कृषि श्रमिकों की संख्या में 6.7 करोड़ की गिरावट आई थी। ऐसा इसलिए हुआ क्योंकि श्रमिकों ने मैन्युफैक्चरिंग और सेवा क्षेत्र में ज़्यादा वेतन वाले कामों के लिए कम वेतन वाले कृषि क्षेत्र के काम को छोड़ा था। यह एक ऐतिहासिक उपलब्धि थी और भारत को…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) February 24, 2024
منموہن سنگھ کے دور میں ملک نے کافی ر ترقی کی
انہوں نے دعویٰ کیا کہ منموہن سنگھ کے دور میں ملک نے جو بھی کامیابیاں اور ترقی کی ہے وہ وزیر اعظم مودی کے “ناانصافی دور” کے تین سالوں میں تقریباً مکمل طور پر الٹ گئی ہے۔ رمیش کے مطابق، 2018-19 کے بعد سے زرعی مزدوروں کی تعداد میں چھ کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔ اور یہ کووڈ 19 وبائی مرض سے پہلے بھی ہو رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آسام میں مسلم میریج ایکٹ ختم ہونے پر سماجوادی پارٹی کے ایم پی ایس ٹی حسن نے کہا- مسلمان کریں گے صرف شریعت پر عمل
ہماری معاشی بحالی کو 20 سال پیچھے دھکیل دیا
انہوں نے کہا، “معاشی ترقی کا مطلب ہے کہ زراعت سے لے کر صنعت اور سروس تک ہر شعبے میں روزگار کے مواقع میں اضافہ ہونا ہے۔ یہ وہ آرڈر ہے جس کی تمام ممالک پیروی کرتے ہیں اور ہندوستان نے بھی اب تک اس پر عمل کیا ہے۔” کانگریس جنرل سکریٹری نے الزام لگایا کہ ہندوستان کو خوشحالی کی راہ پر لے جانے کے بجائے وزیر اعظم کی مسلسل غلط پالیسیوں اور بدانتظامی نے ہماری معاشی بحالی کو 20 سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔