Bharat Express

Budget 2024: بجٹ میں دوریاستوں کو چھوڑکر تمام کے ساتھ ہوئی نا انصافی، کسان لیڈرراکیش ٹکیٹ کی اپوزیشن کی حمایت

کسان لیڈر راکیش ٹکیٹ نے بجٹ پر اپوزیشن کے حملے کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت ریاستوں کے ساتھ بھید بھاؤ کررہی ہے۔ راکیش ٹکیٹ نے کہا کہ جو ریاست ہندوستانی حکومت کا تعاون کررہے ہیں، انہیں (بجٹ میں) زیادہ پیسہ ملا ہے۔

بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیٹ۔ (فائل فوٹو)

Rakesh Tikait On Budget 2024: وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ بجٹ پیش کئے جانے کے بعد کسان لیڈرراکیش ٹکیٹ نے اس پراپنے ردعمل کا اظہارکیا ہے۔ بجٹ پر اپوزیشن کے حملے کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت ریاستوں کے ساتھ اختلاف کررہی ہے۔ راکیش ٹکیٹ نے کہا کہ جوریاست ہندوستانی حکومت کا تعاون کر رہے ہیں، انہیں (بجٹ میں) زیادہ پیسہ ملا ہے۔

اس دوران کسان لیڈرنے بجٹ میں بہارکواضافی مدد ملنے پربھی بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ بہارمیں جو پیسہ گیا ہے، اس کی نگرانی ہونی چاہئے کہ اس کا کہاں اورکیسے استعمال ہو رہا ہے۔ راکیش ٹکیٹ نے کہا کہ بہارکی روایت ہے کہ وہاں ٹھیکیدارجس طرح سے کام کرتا ہے، اس کے غنڈہ عناصرہفتہ واری وصولی کرتا ہے۔

ون نیشن ون ایجوکیشن، ہیلتھ پربھی کام ہو

کسان لیڈرراکیش ٹکیٹ نے کہا ہے کہ بجٹ کے مطابق زرعی شعبے میں نجی محققین کو جگہ دی جائے گی۔ مجھے خدشہ ہے کہ وہ جی ایم بیجوں کو فروغ دے سکتے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت آنے والی نئی فصلوں کا ڈیٹا پبلک کرے گی؟ انہوں نے کہا کہ ایک سال میں دودھ کی قیمت میں 20 روپئے کمی آئی ہے۔

انہوں نے مزید پوچھا کہ کیا ان خواتین کے لئے کچھ ہے، جو دود کی پیداکرتی ہیں، جوبے زمین ہیں، جوکسی طرح جانوروں کو پالتی ہیں؟ کیا صحت اورتعلیم کے لئے کوئی پالیسی ہے؟ راکیش ٹکیت نے کہا کہ وہ ایک ملک، ایک الیکشن کی بات کرتے ہیں، لیکن میں کہتا ہوں، ون نیشن ون ایجوکیشن… ون نیشن ون ہیلتھ پالیسی پربھی کام ہونا چاہئے۔

یہ بڑے صنعت کاروں کی حکومت ہے: راکیش ٹکیٹ

کسان لیڈرراکیش ٹکیٹ نے فصلوں پرایم ایس پی گارنٹی قانون پربھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کی فصلوں کوایم ایس پی پرنہیں لایا جاسکتا، ایسا قانون بنانے سے ایم ایس پی کی ضمانت نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ شاید انہیں ایک پیسہ بھی خرچ نہ کرنا پڑے، لیکن یہ بڑے صنعتکاروں کی حکومت ہے، اس لئے حکومت انہیں کسی نقصان سے بچانے کے لئے کوئی قانون نہیں بنائے گی۔