کولکاتہ کے ایک اسپتال میں زیر تربیت ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے معاملے کو لے کر کولکاتہ میں زبردست احتجاج دیکھا جا رہا ہے۔ بدھ کو بھی یہاں لوگوں نے مظاہرہ کیا اور متاثرہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ اس دوران بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سورو گنگولی، ان کی اہلیہ اور بیٹی نے بھی احتجاج میں حصہ لیا اور موم بتیاں جلا کر متاثرہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک محفوظ معاشرے کی ضرورت ہے اور زیادتی کے واقعات بند ہونے چاہئیں۔ آئی ایم اے کی قیادت میں ملک بھر میں ڈاکٹروں کی تحریک دسویں روز بھی جاری رہی۔ سی بی آئی کے آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔اور عوامی غصہ کم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔
VIDEO | Former Indian cricketer Sourav Ganguly (@SGanguly99), along with wife Dona and daughter Sana, takes part in candlelight protest in Kolkata, demanding justice for RG Kar Medical College and Hospital rape-murder victim. pic.twitter.com/aSxDZvohhz
— Press Trust of India (@PTI_News) August 21, 2024
وہیں آج سورو گانگولی اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ساتھ اس احتجاج کا حصہ بنتے ہوئے نظر آئے ۔ اس موقع پر بیٹی ڈونا گنگولی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ریپ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، ہمیں ایک محفوظ معاشرے کی ضرورت ہے، ریپ کو روکنے کی ضرورت ہے۔ان کی بیٹی ثنا گنگولی نے کہا، “ہمیں انصاف چاہیے، یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ ہر روز ہم کسی نہ کسی ریپ کیس کے بارے میں سنتے ہیں اور ہمیں برا لگتا ہے کہ 2024 میں بھی ایسا ہو رہا ہے ۔اب اسے رکنا چاہیے۔
VIDEO | Kolkata rape-murder case: “We want justice, whatever it takes to get it…” says Sana Ganguly, daughter of former Indian cricketer Sourav Ganguly, as she participates in candlelight protest along with her mother Dona Ganguly. #KolkataHorror pic.twitter.com/vNyNLKhPBV
— Press Trust of India (@PTI_News) August 21, 2024
اس دوران باپ بیٹی کی جوڑی نے احتجاج میں شمعیں روشن کیں، جبکہ ساتھی مظاہرین نے یکجہتی کی علامت کے طور پر رابندر ناتھ ٹیگور کا اگونر پوروشمونی گایا۔ آر جی کار اسپتال میں عصمت دری اور قتل کے واقعہ پر ملک بھر میں ہنگامہ ہے۔ ڈاکٹر برادری مسلسل احتجاج کر رہی ہے۔ وہ ڈاکٹروں کی حفاظت کے لیے قانونی تحفظ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس دوران عصمت دری اور قتل کیس کی سی بی آئی تحقیقات جاری ہے۔ ملزم بھی پولیس کی حراست میں ہے۔
ادھرسپریم کورٹ نے منگل کو اس معاملے میں دس رکنی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے، جو کام کی جگہ پر محفوظ ماحول بنانے کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔ سرجن وائس ایڈمرل آرتی سرین اور دیگر کو ٹاسک فورس میں شامل کیا گیا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی سے معاملے کی تحقیقات کی اسٹیٹس رپورٹ بھی پیش کرنے کو کہا ہے۔ اس کے علاوہ 15 اگست کو اسپتال پر حملے کے معاملے میں بنگال حکومت سے اسٹیٹس رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔