شمبھو بارڈر پر کسانوں کو روکنے کے لئے کئی لیئر کی بیریکیڈنگ لگائی گئی ہیں۔
کسان ہریانہ-پنجاب کے شمبھو بارڈرپرجنگ کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔ بیریکیڈنگ کو توڑنے کے لئے کسان جے سی بی مشینیں منگوا رہے ہیں۔ ہریانہ پولیس کے ڈرون کو گرانے کے لئے کسان پتنگوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ وہیں آنسو گیس کے گولوں کوتباہ کرنے کے لئے کسانوں نے واٹراسپرے اورگولی بوریاں لگائی ہیں۔ آج پھر پولیس نے آنسوگیس کے گولے داغے ہیں۔ شمبھوبارڈرپرکسانوں نے آج بھی ہنگامہ کیا ہے۔ وہ بڑی تعداد میں ہیں۔ انہں روکنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے ہیں۔
کسانوں کے دلی چلو مارچ سے متعلق منگل کے روزشمبھو-جیند بارڈر پرٹکراؤ ہوا اورپولیس کے ساتھ کئی جگہ تصادم بھی ہوا۔ وہیں مظاہرین کسان دہلی کی طرف آج پھر بڑھیں گے۔ مظاہرین کسانوں کے رخ کو دیکھتے ہوئے دہلی، ہریانہ اور چنڈی گڑھ کی سرحد پر منگل کی صبح سے ہی سیل کردیئے گئے تھے۔ وہیں اب سیکورٹی کو مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ ہریانہ کے پنجاب سے متصل شمبھو، ٹیوکر، چیکا، داتا سنگھ والا، کھنوری، ڈبوالی، کالانوالی، روڑی، رتیا، جاکھل اور ٹوہانا بارڈرپر آمدورفت پوری طرح سے بند کردی گئی ہے۔ واضح رہے کہ منگل کو ہزاروں کی تعداد میں کسان انبالا کے شمبھو بارڈ پر پہنچ گئے تھے۔ وہیں کسانوں کو روکنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔ اس دوران تشدد میں کافی تعداد میں پولیس اہلکارزخمی ہوگئے ہیں۔ فی الحال آج بھی دہلی کے سنگھو بارڈر سے لے کرغازی پوربارڈر تک سخت قلعہ بندی کردی گئی ہے۔
غازی پوربارڈر پر بڑھائی گئی سیکورٹی
غازی پوربارڈرپرمیرٹھ ایکسپریس وے فلائی اوور کے نیچے تو پہلے سے ہی روڈ پوری طرح سے بند ہے۔ کنکریٹ کی دیوارکے اوپرلوہے کے کانٹے والی تاریں پہلے سے ہی لگائی گئی ہیں۔ اس کے پیچھے تین لیئرکی بیریکیڈنگ ہے۔ اسی طرح سے اب فلائی اوورکے اوپرمزید سیکورٹی بڑھائی گئی ہے۔ لوہے کی بیریکیڈنگ کو ویلڈنگ سے جوڑا جا رہا ہے اور لوہے کے کانٹے کی تاربھی آچکے ہیں۔ بیریکیڈ سے اوپریہ لوہے کے تارلگائے جائیں گے۔ اب فلائی اوور کے اوپر بھی سیکورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
دہلی کی سرحدوں پرکسانوں کا ڈیرا
دہلی کی الگ الگ سرحدوں پرکسانوں نے ڈیرا ڈال دیا ہے۔ کسانوں کے آندولن کا ایپی سینٹر اس بارشمبھو بارڈربنا ہوا ہے۔ یہاں پربڑی تعداد میں کسان موجود ہیں۔ ان کے ساتھ تقریباً 20 ہزارٹریکٹراور ٹرالیاں بھی ہیں۔ ہریانہ کے شمبھو بارڈرپر تقریباً 8 سے 10 ہزارلوگ موجود ہیں۔ وہیں ڈیڑھ سے 2 ہزار ٹریکٹر-ٹرالیاں ہیں۔ پولیس نے واضح طور پرکہہ دیا ہے کہ کسی بھی قیمت پرکسانوں کو سرحد پارنہیں کرنے دیا جائے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ رات میں کسانوں نے شراب پی کربیریکیڈنگ توڑنے کی کوشش کی۔ کھنوری بارڈر پر پیراملٹری اورآرپی ایف کے ساتھ ہی ہریانہ پولیس بھی تعینات ہے۔
کسانوں کے آندولن پرارجن منڈا کا بڑا بیان
مرزی وزیرزراعت ارجن منڈا نے کسان آندولن پرکہا ہے کہ غیر معمولی صورتحال پیدا کرنے سے کچھ حل نہیں ہوگا، حکومت کسانوں اوران کے خاندانوں کی مسلسل فکرکرتی رہی ہے اورکرتی رہے گی۔ کسانوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ عام لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔ اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ حکومت اور کسانوں کے درمیان بات چیت ختم نہیں ہوئی ہے۔ کچھ موضوعات پراتفاق رائے نہیں بن سکا ہے، لیکن کسانوں کو سمجھنا چاہئے کہ قانون بنانے اوران کو نافذ کرنے میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔