Bharat Express

Earthquake in Maharashtra: زلزلے کا دوہرا حملہ! صبح صبح زوردار جھٹکوں سے لرز اٹھے مہاراشٹر-اروناچل پردیش

نیشنل سیسمولوجی سینٹر کے مطابق زلزلے کا مرکز مہاراشٹر کے ہنگولی میں 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ زلزلے کے جھٹکے صبح 6.08 پر محسوس کیے گئے۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 4.5 ناپی گئی۔ 4 سے 4.9 کی شدت والے زلزلے کو ہلکے زلزلے سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

کیوبا میں زلزلہ

Earthquake in Maharashtra: جمعرات (21 مارچ) کی صبح مہاراشٹر اور اروناچل پردیش زلزلے سے لرز اٹھے۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی نے کہا ہے کہ ملک کی مغربی ریاست مہاراشٹرا میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.5 تھی جب کہ شمال مشرق میں اروناچل میں آنے والے زلزلے کی شدت 3.7 تھی۔ صبح سویرے آنے والے زلزلے سے ابھی تک کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔

نیشنل سیسمولوجی سینٹر کے مطابق زلزلے کا مرکز مہاراشٹر کے ہنگولی میں 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ زلزلے کے جھٹکے صبح 6.08 پر محسوس کیے گئے۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 4.5 ناپی گئی۔ 4 سے 4.9 کی شدت والے زلزلے کو ہلکے زلزلے سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ ایسے میں مہاراشٹر میں جو زلزلہ آیا وہ ہلکی شدت کا تھا لیکن اس کی وجہ سے لوگوں کے ذہنوں میں خوف ضرور پیدا ہوا۔ کچھ لوگ زلزلے کے جھٹکے محسوس کر کے گھروں سے باہر نکل آئے۔

اروناچل پردیش دو گھنٹے میں دو زلزلوں سے لرز اٹھا

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کے پہلے جھٹکے اروناچل پردیش میں محسوس کیے گئے۔ ملک کی شمال مشرقی ریاست میں چند گھنٹوں کے وقفے سے دو زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلہ پیما مرکز نے بتایا کہ پہلا جھٹکا جمعرات کی صبح 1.49 پر ریکارڈ کیا گیا۔ ریاست کے مغربی کامینگ میں لوگوں نے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے۔ اس کا مرکز 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 3.7 ریکارڈ کی گئی۔

اسی دوران دو گھنٹے بعد اروناچل پردیش ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھا۔ ریاست میں صبح 3.40 بجے زلزلے کی اطلاع ملی۔ اس زلزلے کی شدت 3.4 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز مغربی کامینگ تھا۔ اس زلزلے کے مرکز کی گہرائی 5 کلومیٹر تھی۔ ایسے زلزلے جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3 سے 3.9 کے درمیان ہوتی ہے، معمولی زلزلے کہلاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ابھی تک جانی و مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔

کیسے آتا ہے زلزلہ؟

زمین کے اندر سات ٹیکٹونک پلیٹیں ہیں، جو مسلسل گردش کرتی رہتی ہیں، جب یہ پلیٹیں آپس میں ٹکراتی ہیں، رگڑتی ہیں، ایک دوسرے پر چڑھتی ہیں یا ان سے دور ہوتی ہیں تو زمین ہلنے لگتی ہے۔ اسے زلزلہ کہتے ہیں۔ زلزلوں کی شدت کو ناپنے کے لیے ریکٹر اسکیل استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ پیمانہ 1 سے 9 تک ہے، جس میں 1 سب سے کم شدت والی توانائی کی نمائندگی کرتا ہے اور 9 سب سے زیادہ شدت والی توانائی کی نمائندگی کرتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read