ایس پی ایم پی ڈمپل یادو
بی جے پی نے آج اتوار (14 اپریل) کو لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے اپنا انتخابی منشور جاری کیا ہے۔ بی جے پی کے اس انتخابی منشور پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کی اہلیہ اور ایس پی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ سماجودای پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے بی جے پی کے انتخابی منشور کے تعلق سے کہا کہ حکومت صرف تالیاں بجواتی ہے ، عوام حکومت بدلنے کے لیے تیار ہے۔
سماجودای پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے کہا کہ ہمارے نوجوان سمجھ گئے ہیں کہ بی جے پی اپنے وعدے پورے نہیں کر پائی ہے۔ موجودہ حکومت کی طرف سے کوئی گارنٹی نہیں ہے۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات کی، کالا دھن واپس لانے کا وعدہ کیا۔ اس کی کوئی گارنٹی نہیں، یہ صرف گھنٹی ہے، یہ حکومت صرف تالیاں بجواتی ہے ۔ عوام حکومت بدلنے کے لیے تیار ہے۔
بی جے پی کےانتخابی منشورپر ڈمپل یادو نے کہا کہ حکومت ان تمام چیزوں کو نافذ نہیں کر سکی اور اس کی گارنٹی ناکام ہو گئی ہے۔ یہ ون نیشن ون الیکشن کا معاملہ نہیں، آئین کو ختم کرنے کا معاملہ ہے۔ پہلے انہوں نے کہا تھا کہ ون نیشن ون ٹیکس آئے گا لیکن آج سب جانتے ہیں کہ ملک میں کتنی قسم کے ٹیکس ہیں۔ الیکشن قریب ہوتے ہی راشن دینا شروع کر دیتے ہیں۔ الیکشن ختم ہونے کے بعد وہ اپنے ہاتھ واپس لے لیتے ہیں۔
ساتھ ہی ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بھی بی جے پی کے انتخابی منشور پر طنز کیا ہے۔ سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا کہ جب عوام نے اپنے روشن مستقبل کو ایک آپشن کے طور پر چنا ہے اور انڈیا اتحاد کو جیتنے اور بی جے پی کو ہرانے کا عزم کر لیا ہے تو بی جے پی کے ‘سنکلپ پتر’ کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ جن لوگوں کے جھوٹ اور بیانات ان کی پہچان بن چکے ہیں وہ نہ تو ان کے منشور پر بھروسہ کر رہے ہیں اور نہ ہی مستقبل کی ضمانت۔
بھارت ایکسپریس۔