دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)
دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کو شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں فوری راحت نہیں ملی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے فی الحال کیجریوال کی گرفتاری پرروک لگانے سے انکارکردیا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے ای ڈی کواروند کیجریوال کی عرضی پر2 ہفتے کے اندرجواب دینے کوکہا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ میں کیس کی اگلی سماعت اب 22 اپریل کوہوگی۔
سماعت کے دوران ای ڈی نے عدالت کے سامنے دستاویزات پیش کئے۔ ای ڈی کی جانب سے ایڈیشنل سالیسٹرجنرل ایس وی راجو نے اروند کیجریوال کے خلاف دستاویزات عدالت کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدالت کے کہنے پرآپ کو دستاویزات دکھا رہے ہیں۔ درخواست گزاریہ مطالبہ نہ کریں۔
واضح رہے کہ ای ڈی کی گرفتاری کے خوف سے کیجریوال نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ ان کی درخواست پرجمعرات کو سماعت ہوئی۔ اس دوران اروند کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ انہیں لوک سبھا انتخابات کے بعد گرفتارکیا جائے۔ کم ازکم انہیں یہ الیکشن لڑنے دیں۔ ابھیشیک منوسنگھوی نے کہا کہ اتنی ہی خوشی ملتی ہے تو جون میں گرفتارکرلیں۔ سنگھوی نے زبانی طورپرکہا کہ کم ازکم انتخابات تک، تعزیری کارروائی سے تحفظ دیا جا سکتا ہے۔ کم ازکم مجھے یہ الیکشن لڑنے دیں۔
ای ڈی نے عدالت کے سوالات کا جواب دیا
ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹرجنرل ایس وی راجو نے کہا کہ اس درخواست کی سماعت نہیں کی جا سکتی۔ عدالت نے کہا کہ کیس میں کل تاریخ دیئے جانے کے بعد ہی یہ درخواست دائرکی گئی ہے۔ اس پراے ایس جی نے کہا کہ جو ریلیف کل نہیں ملا، وہ آج صرف درخواست داخل کرنے سے نہیں مل سکتا۔ اے ایس جی نے کہا کہ اگرچہ اروند کیجریوال لوک سبھا الیکشن نہیں لڑ رہے ہیں، لیکن وہ سمن پرحاضر نہیں ہو رہے ہیں۔ اس پرعدالت نے کہا، وہ پارٹی کے صدرہیں۔ اس پرای ڈی نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ سمن کی تعمیل نہیں کریں گے۔ اے ایس جی نے کہا کہ کیجریوال لوک سبھا کے امیدوار نہیں ہیں۔ یہ پہلی بارنہیں ہے کہ انہیں بلایا گیا ہو۔ عدالت نے کہا کہ آپ کو ابھی تک گرفتارکیوں نہیں کیا؟ اس پرای ڈی کی طرف سے کہا گیا کہ ہم نے کب کہا کہ ہم گرفتارکریں گے، انہیں پوچھ گچھ کے لئے بلایا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔