دہلی فسادات کے دوران کہاں تھے اسد الدین اویسی، AAP لیڈر امانت اللہ خان کا AIMIM سربراہ پر بڑا حملہ
Delhi Election 2025: دہلی اسمبلی انتخابات میں اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے امیدوار امانت اللہ خان نے اسد الدین اویسی پر اپنے خلاف امیدوار کھڑا کرنے پر تنقید کی اور کہا کہ وہ بی جے پی کی جیت کو یقینی بنانے آئے ہیں۔ امانت اللہ خان نے کہا کہ جب دہلی میں فسادات ہوئے تو اسد الدین اویسی کہاں تھے۔
انتخابی مہم کے دوران AAP ایم ایل اے امانت اللہ نے کہا، میں نے خود کو قربان کر دیا۔ اسد الدین اویسی کی قربانی کیا ہے؟ وہ دہلی فسادات کے دوران کہاں گئے تھے، وہی ہیں جو آپ کی سیٹ بی جے پی کو پہنچانے والے ہیں۔ یہ آپ کا ہمدرد ہوگا۔ وہ آپ کے لیڈر کو شکست دینے آئے ہیں جسے پورا ملک جانتا ہے۔ یہ آپ کے ہمدرد ہیں۔ یہ ہمدردی نہیں ہے۔ وہ آپ کے ووٹ کو جذبات کی بناء پر بانٹنا چاہتے ہیں۔
آپ کے لیے کون لڑے گا – امانت اللہ
عآپ ایم ایل اے نے کہا، مجھے امید تھی کہ میں نے آپ کی لڑائی لڑی ہے،تو آپ میرے خلاف کسی کو نہیں لڑائیں گے، لیکن مجھے اس دن افسوس ہوا جب آپ مجھے ہرانے آ گئے۔ شہاب الدین ختم ہو گئے، مختار انصاری ختم ہو گئے، کون ہے لڑائی لڑنے کے لیے، ووٹ کاٹنے والی جماعتیں دوسروں کی مدد کے لیے آئی ہیں۔ یہاں جیتنے کے لیے 90 ہزار ووٹ درکار ہیں، اس ماحول میں ہم انہیں ووٹ نہیں دے سکتے، ان کو ووٹ دینے کا مطلب ہے ووٹ خراب کرنا۔
بی جے پی جیت گئی تو پانچ سال تک سڑکیں نہیں بنیں گی – امانت اللہ
بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے امانت اللہ خان نے کہا کہ بی جے پی نے آپ میں سے ان لوگوں کو خرید لیا ہے جو ان کے لیے بولیں گے۔ راتوں رات خریدا جائے گا۔ جس کا مقصد مسلمانوں کی آواز امانت اللہ کو ختم کرنا ہے۔ آج بی جے پی جیت گئی تو چار منزلہ عمارت نہیں رہے گی، میں پانی کا مسئلہ حل کر دوں گا۔ کیا وہ گٹر صاف کریں گے، کیا جھاڑو دینے آئیں گے؟ سڑک پانچ سال تک ٹوٹی رہے گی اور وہ اسے بنانے نہیں آئیں گے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ امانت اللہ خان اوکھلا سے دو بار الیکشن جیتتے رہے ہیں۔ بی جے پی نے یہاں سے منیش چودھری کو ٹکٹ دیا ہے۔ جبکہ کانگریس نے اریبہ خان کو اور اویسی کی پارٹی نے شفا الرحمان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔
-بھارت ایکسپریس