نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقے میں جہادیوں کے خودکش حملے میں کم از کم 27 نائیجیرین فوجی ہلاک ہو گئے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فوجیوں نے بورنو اور یوبی ریاستوں کے درمیان واقع ایک بنجر زمین میں اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس آئی ایس) سے منسلک عسکریت پسندوں کے ایک ٹھکانے پر زمینی حملہ کیا۔
ایک فوجی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا، “خودکش حملے میں کمانڈر سمیت 27 فوجی ہلاک اور کئی دیگر شدید زخمی ہو گئے۔”
JUST IN: 27 Nigerian soldiers k!ll€d in jihadist car suicide attack in northern Nigeria 🇳🇬. pic.twitter.com/FHLpbo287W
— Nigeria Stories (@NigeriaStories) January 26, 2025
یہ حملہ حالیہ برسوں میں فوج کو نشانہ بنانے والے مہلک ترین خودکش حملوں میں سے ایک تھا۔ ایک اور افسر نے بتایا کہ حملے کے وقت اندھیرا تھا، جس کی وجہ سے فوجیوں کو آس پاس صاف نظر نہیں آرہا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زخمیوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
خودکش حملہ آور نے حملہ کیا
ایک خودکش حملہ آور نے اپنی بارود سے بھری گاڑی، گھنی جھاڑیوں میں چھپا ئی ہوئی تھی، فوجیوں کے ایک قافلے سے ٹکرا دی جو دولت اسلامیہ مغربی افریقہ صوبہ (ISWAP) کے خلاف آپریشن کے لیے جا رہے تھے۔ یہ حملہ ‘Timbuktu Triangle’ کے علاقے میں ہوا، جو پہلے بوکو حرام کے کنٹرول میں تھا۔
ISWAP 2016 میں بوکو حرام سے الگ ہو کر شمال مشرق میں غالب عسکریت پسند گروپ بن گیا۔ اس نے اب بوکو حرام کے زیر قبضہ علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے، بشمول ٹمبکٹو ٹرائینگل اور سمبیسا جنگل۔ یہ گروپ سڑک کے کنارے بارودی سرنگیں بچھا کر اور گاڑیوں میں دھماکہ خیز مواد بھر کر فوجیوں کو نشانہ بناتا ہے۔ جولائی میں ایک حملے میں سات فوجی ہلاک ہو گئے تھے ،جب ان کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرائی تھی۔
نائجیریا میں خانہ جنگی
تنازعہ اب 15 سال پرانا ہے، جس میں تقریباً 40,000 افراد ہلاک اور 20 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں۔ یہ تشدد نائیجیریا کے پڑوسی ممالک جیسے نائیجر، چاڈ اور کیمرون تک بھی پھیل چکا ہے، جس کے نتیجے میں یہ ممالک عسکریت پسندوں سے لڑنے کے لیے ایک علاقائی قوت بنا رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس