Bharat Express

Terrorism

وزیر اعظم نریندر مودی نے آسیان چوٹی کانفرنس میں کہا، "دنیا کے مختلف حصوں میں جاری تنازعات کا سب سے زیادہ منفی اثر گلوبل ساؤتھ کے ممالک پر پڑ رہا ہے۔ ہر کوئی چاہتا ہے، چاہے وہ یوریشیا ہو یا مغربی ایشیا، جلد از جلد امن و استحکام بحال ہونا چاہیے۔

بھارتی سفارت کار کا کہنا تھا کہ افسوسناک بات ہے ملاقات میں ایک مضحکہ خیز بات سننے کو ملی۔ میں پاکستانی وزیراعظم کی تقریر میں بھارت کے حوالے سے بات کر رہی ہوں۔ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان نے طویل عرصے سے سرحد پار دہشت گردی کو اپنے پڑوسیوں کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کیا ہے۔

آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد اب یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کشمیر بہت بدل گیا ہے۔ کشمیر میں اب امن ہے، فوج پر پتھراؤ کا واقعہ تاریخ کے اوراق میں دفن ہے۔

پاکستان سے آنے والے دہشت گردوں کے ذریعے ہندوستان میں دراندازی کی مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ فوج نے منگل کی صبح پونچھ ضلع میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

رام للا کو 22 جنوری 2024 کو رام مندر میں پران پرتشٹھا ہوئی  تھی۔ اس کے بعد سے یہاں عقیدت مندوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ ہر روز ایک لاکھ سے زائد لوگ یہاں درشن  کے لئے آتے ہیں۔

پی ایم مودی نے کہا کہ جمہوریت اور قانون کی حکمرانی جیسی اقدار پر مشترکہ یقین ہمارے تعلقات کی مضبوط بنیادیں ہیں۔ ہمارے تعلقات باہمی اعتماد اور مشترکہ مفادات سے مضبوط ہوتے ہیں۔ آج میں نے  اور چانسلر نیہمر نے بہت ہی  نتیجہ خیز گفتگو کی۔

مولانا شہاب الدین رضوی نے مزید کہا کہ "دہشت گردی ایک بیماری ہے، جس کا علاج ممکن ہے لیکن ہندوؤں، مسلمانوں، سکھوں اور عیسائیوں پر دہشت گردی کا ٹیگ لگانا سراسر غلط ہے۔ اشتعال انگیز باتیں کہنے والے صرف سیاست کر رہے ہیں۔

روس کے دارالحکومت ماسکو پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی تصاویر سامنے آگئی ہیں۔ خوفناک اسلامی دہشت گرد تنظیم ISIS-K نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ فوجی وردی میں ملبوس دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کی، بم پھینکے اور فرار ہو گئے۔

بھارت ایکسپریس نیوزنیٹ ورک کی جرنلسٹ اورسماجی کارکن یانا میر کو برطانوی پارلیمنٹ کے ذریعہ منعقد ”سنکلپ دیوس‘‘ پروگرام میں اعزاز سے سرفراز کرنے کے لئے بلایا گیا تھا۔ وہیں انہیں جموں وکشمیرمیں تنوع کو بڑھانے کے لئے ان کی قابل ستائش کوششوں کے لئے انہیں ڈائیورسٹی ایمبیسیڈرایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

کمرشل یواے ایس حالیہ برسوں میں تکنیکی نفاست اور صارفین کی دستیابی دونوں کے لحاظ سے تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ پرتشدد انتہا پسندوں نے ان سستے اور قابل موافق صارفین آلات کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا ہے۔