Bharat Express

Delhi elections 2025: دہلی کے لوگ AAP حکومت سے ہو گئے بیزار، عمران پرتاپ گڑھی نے اروند کیجریوال سے پوچھے کئی بڑے سوال

عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ کانگریس دہلی میں بہت شاندار طریقے سے الیکشن لڑ رہی ہے۔ ہم سب ریاست بھر میں مسلسل مہم چلا رہے ہیں۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت دیگر لیڈران انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ میں خود ریاست بھر میں جلسوں میں مسلسل شرکت کر رہا ہوں۔

کانگریس کے راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ

نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے لیے سیاسی جماعتوں کے لیڈران ایک دوسرے کے پیچھے ریلیاں نکال رہے ہیں۔ اس دوران، کانگریس کے راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے ہفتہ کے روز دہلی میں پارٹی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو نشانہ بنایا۔

عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ کانگریس دہلی میں بہت شاندار طریقے سے الیکشن لڑ رہی ہے۔ ہم سب ریاست بھر میں مسلسل مہم چلا رہے ہیں۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت دیگر لیڈران انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ میں خود ریاست بھر میں جلسوں میں مسلسل شرکت کر رہا ہوں۔

عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ دہلی کے لوگ عام آدمی پارٹی کی حکومت سے بیزار ہو چکے ہیں۔ AAP پچھلے کئی انتخابات میں اقلیتوں سے ووٹ لیتی رہی ہے، لیکن یہ پارٹی کبھی بھی اقلیتوں کے ساتھ کھڑی نظر نہیں آئی۔ کجریوال نے پچھلے 10 سالوں میں اقلیتوں کو صرف دھوکہ دیا ہے۔ کیجریوال کی ٹیم میں بھی کسی مسلمان کو نمائندگی نہیں دی گئی۔ اس معاملے کو لے کر دہلی میں کافی غصہ ہے اور لوگ سوال بھی پوچھ رہے ہیں۔

عمران پرتاپ گڑھی نے دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سے کئی سوالات پوچھے: کیجریوال جہانگیرپوری اور مشرقی دہلی کے فسادات پر خاموش کیوں رہے؟ بلقیس بانو کے معاملے پر منیش سسودیا خاموش کیوں رہے؟ کیجریوال اور پوری پارٹی شاہین باغ تحریک کے خلاف کیوں تھے؟ کیجریوال نے کورونا کے دور میں بی جے پی حکومت کے ساتھ مل کر مرکز اور تبلیغی جماعت کو کیوں بدنام کیا؟ جب عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے نریش یادو کو توہین رسالت کیس میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا، تب بھی کیجریوال انہیں بچانے کی کوشش کیوں کر رہے تھے؟ کیجریوال نے مسلمانوں کو نمائندگی دینے میں کیوں پیچھے رکھا؟

وہیں، کانگریس کے راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے مرکزی بجٹ پر ردعمل ظاہر کرنے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی شام کو پریس کانفرنس کرکے اس کا جواب دے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ دہلی کی 70 اسمبلی سیٹوں کے لیے 5 فروری کو ووٹنگ ہوگی اور نتائج کا اعلان 8 فروری کو کیا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔