مرکزی وزیرانوراگ ٹھاکرنے جمعہ کے روزنیویارک ٹائمس سمیت غیرملکی میڈیا پرتنقید کرتے ہوئے ان پرہندوستان اوروزیراعظم نریندرمودی کے خلاف غلط تشہیرکرنے کا الزام لگایا۔ ٹوئٹ کرتے ہوئے مرکزی وزیرنے ملک اوروزیراعظم کو بدنام کرنے کے لئے غیرملکی میڈیا کی سرزنش کی ہے۔
انوراگ ٹھاکرنے لکھا، ‘نیو یارک ٹائمس نے ہندوستان کے بارے میں کچھ بھی شائع کرتے وقت غیرجانبداری کو بہت پہلے چھوڑدیا تھا۔ کشمیرمیں پریس کی آزادی پرنیویارک ٹائمس کی مبینہ رائے ہندوستان اوراس کے جمہوری اداروں اوراقدارکے بارے میں اس کی غلط تشہیرکا حصہ ہے۔’
وزیراعظم کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کا الزام
مرکزی وزیرانوراگ ٹھاکر نے مزید کہا، ‘نیو یارک ٹائمس اور دیگرغیرملکی میڈیا کے ذریعہ ہندوستان اورہمارے جمہوری طورپرمنتخب وزیراعظم نریندرمودی کے بارے میں جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔ اس طرح کے جھوٹ لمبے وقت تک نہیں چل سکتے۔’
انہوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا، ‘کچھ غیرملکی میڈیا ہندوستان اورہمارے وزیراعظم نریندرمودی کے خلاف نفرت کو ہوا دے رہے ہیں اورایک طویل عرصے سے منظم طریقے سے ہماری جمہوریت اوراکثریتی معاشرے کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مرکزی وزیرنے کہا کہ ہندوستان میں پریس کی آزادی دوسرے بنیادی حقوق کی طرح واضح ہے۔’
نیو یارک ٹائمس کو مرکزی وزیر نے دیا سخت جواب
مرکزی وزیراطلاعات ونشریات انوراگ ٹھاکرنے ایک دیگرٹوئٹ میں لکھا، ‘ہندوستان میں جمہوریت اورہم لوگ بہت پختہ ہیں اورہمیں اس طرح کے ایجنڈے سے چلنے والی میڈیا سے جمہوریت کی تشریح سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ نیویارک ٹائمس کے ذریعہ کشمیرمیں پریس کی آزادی کے بارے میں پھیلایا گیا جھوٹ قابل مذمت ہے۔ ہندوستانی ایسی ذہنیت کو ہندوستان کی سرزمین پر اپنے ایجنڈے کو چلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔’
مرکزی وزیرانوراگ ٹھاکر نے کانگریس پرغیرملکی سرزمین پرہندوستان کو بدنام کرنے کا بھی الزام لگایا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘کانگریس کو اپنا مقصد واضح کرنا چاہئے۔ بیرون ملک جانا اور اپنے ملک کو بدنام کرنا کانگریس اورراہل گاندھی کی تہذیب ہے۔ راہل گاندھی کو نفرت پھیلانا بند کرنا چاہئے۔’
-بھارت ایکسپریس