مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ۔ (فائل فوٹو)
مرکزی حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے 25 جون کو’یوم قتل آئین’ (سنودھان ہتیا دیوس) کا دن قرار دیا ہے۔ حکومت نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ 25 جون 1975 کوملک میں ایمرجنسی نافذکردی گئی۔ وزیرداخلہ امت شاہ نے ایکس پر پوسٹ پرجاری کردہ نوٹیفکیشن کوشیئرکرتے ہوئے یہ جانکاری دی۔
وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ 25 جون 1975 کو اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی نے اپنی آمرانہ ذہنیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک میں ایمرجنسی لگا کرہندوستانی جمہوریت کی روح کا گلا گھونٹ دیا، لاکھوں لوگوں کو بغیرکسی وجہ کے جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ میڈیا کی آوازکو دبایا گیا۔ حکومت ہند نے 25 جون کو یوم قتل آئین کے طور پرمنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ 1975 کے غیرانسانی درد کا شکار ہونے والے تمام لوگوں کی بے پناہ شراکت کو یاد کیا جا سکے۔
25 जून 1975 को तत्कालीन प्रधानमंत्री इंदिरा गाँधी ने अपनी तानाशाही मानसिकता को दर्शाते हुए देश में आपातकाल लगाकर भारतीय लोकतंत्र की आत्मा का गला घोंट दिया था। लाखों लोगों को अकारण जेल में डाल दिया गया और मीडिया की आवाज को दबा दिया गया। भारत सरकार ने हर साल 25 जून को ‘संविधान… pic.twitter.com/KQ9wpIfUTg
— Amit Shah (@AmitShah) July 12, 2024
ہندوستانی تاریخ کا متنازعہ فیصلہ
سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کا یہ فیصلہ ہندوستان کی تاریخ میں کافی متنازعہ رہا ہے۔ اس کے نفاذ کی بہت سی وجوہات میں سے ایک سیاسی عدم استحکام کو کہا جاتا ہے۔ ایمرجنسی کے دوران بہت سی چیزوں پر پابندی لگا دی گئی۔ پریس پر سنسر شپ لگانے کے ساتھ ساتھ شہریوں کی آزادی کو بھی محدود کر دیا گیا۔
ایمرجنسی کے بعد اندرا کی شکست
ایمرجنسی کے دوران اپوزیشن کے بڑے بڑے لیڈر جیل میں تھے لیکن انہوں نے اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ کئی اپوزیشن لیڈر سڑکوں پر نکل آئے اور راشٹرپتی بھون کا گھیراؤ کیا، جن کے خلاف کارروائی بھی کی گئی۔ ایمرجنسی کے خاتمے کے بعد 1977 میں انتخابات ہوئے جس میں اندرا گاندھی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس وقت اندرا گاندھی خود رائے بریلی سے الیکشن ہار گئی تھیں۔
بھارت ایکسپریس۔