Bharat Express

Clashes between Muslims-Police in Bulandshahr: گستاخ رسولﷺ مہنت یتی نرسنگھا نند کے خلاف مسلمانوں کا احتجاج، حالات کشیدہ، بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات

غازی آباد ضلع کے ڈاسنا مندر کے مہنت یتی نرسنگہا نند سرسوتی کے ایک متنازعہ بیان سے متعلق مسلمانوں میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔ ہنگامہ کا اثرجمعہ کو بلند شہرضلع میں بھی دیکھنے کو ملا۔ دیررات پولیس اورنمازیوں کے درمیان کشیدگی کی خبرآرہی ہے۔

بلند شہر پولیس اور مسلمانوں کے درمیان کشیدگی کا ماحول بن گیا ہے۔

اترپردیش کے بلند شہرضلع میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ پولیس اورپی اے سی کوتعینات کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، جمعہ کی دیررات گدی واڑہ علاقے میں عشا کی نمازکے بعد برہم لوگوں نے گستاخ رسول ﷺ یتی نرسنگھانند کے خلاف نعرے بازی کی اوراس کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ موقع پربلند شہر پولیس کی ٹیم پہنچ گئی۔ اس درمیان عوام اورپولیس کے درمیان بھی بحث کی خبرہے۔ کچھ میڈیا خبروں کے مطابق پولیس کی ٹیم پرپتھراوکیا گیا ہے، جس میں سکندرآباد کوتوالی کے انچارج انسپکٹرروی رتن زخمی ہوگئے۔ انہیں آناً فاناً میں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ تاہم بھارت ایکسپریس اردوکی جانب سے اس کی تصدیق نہیں کی جارہی ہے۔ اسی درمیان پی اے سی کی ایک بٹالین کو بھی موقع پربھیج دیا گیا۔ علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس اور پی اے سی کی تعیناتی کی گئی ہے۔

دراصل، غازی آباد کے ڈاسنا مندر کے مہنت یتی نرسنگھا نند سرسوتی اپنے بیانوں کی وجہ سے اکثرسرخیوں میں رہتے ہیں، لیکن اس بارانہوں نے ایسا بیان دیا ہے، جوایک مخصوص طبقے یعنی مسلمانوں کی دل آزاری کرنے والا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، غازی آباد کے ہی ایک پروگرام میں مہنت یتی نرسنگھا نند سرسوتی نے پیغمبرمحمد صلی اللہ علیہ وسلم اورقرآن مقدس سے متعلق قابل اعتراض باتیں کہی تھیں۔ اس سے متعلق ان کے خلاف ایف آئی آربھی درج کی گئی تھی۔ حالانکہ دھیرے دھیرے جب ان کے بیان کا ویڈیو وائرل ہوا تولوگوں کا غصہ پھوٹ پڑا۔ سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ عوامی طور پر بھی لوگ ان کے بیان کی مخالفت کرنا شروع کردیا۔

مسلمانوں نے کیا احتجاج تو حالات ہوگئے کشیدہ

اترپردیش کے مختلف حصوں میں آج نمازجمعہ کے بعد لوگوں میں ناراضگی دیکھنے کوملی۔ حالانکہ مسلمانوں کا احتجاج پُرامن رہا۔ تاہم عشا کی نمازکے بعد مخصوص طبقے سے وابستہ کچھ افراد نے احتجاج کیا اوریتی نرسنگھا نند سرسوتی کے بیان سے متعلق نعرے بازی کی۔ گدی واڑہ علاقے میں بڑی تعداد میں نمازیوں کی بھیڑجمع ہوگئی۔ احتجاج کی اطلاع پرسکندرآباد کوتوالی  سے بڑی تعداد میں پولیس فورس پہنچ گئی۔ جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے۔ اس کے بعد پی اے سی کوبھی تعینات کردیا گیا ہے۔ پولیس اورلوگوں کے درمیان بحث بھی ہونے کی خبرہے۔

ایس ایس پی شلوک کمارنے دی جانکاری

موقع پربڑی تعداد میں پولیس فورس پہنچ گئی اورحالات کو کنٹرول کیا۔ خبرلکھے جانے تک حالات قابو میں تھے۔ بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔ وہیں ضلع کے اعلیٰ افسران بھی حالات پر نظربنائے ہوئے ہیں۔ ایس ایس پی آلوک کمار نے بتایا کہ پتھراوکرنے کے معاملے میں دومقدمے پولیس نے درج کئے ہیں۔ 8 افراد کوحراست میں لیا گیا ہے۔ ماحول خراب کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ لااینڈ آرڈرکوقائم کرنے کرنے کے لئے بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کوتعینات کیا گیا ہے۔ سیکٹراورزون میں تقسیم کرکے پولیس افسران اورمجسٹریٹ کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read