سپریم کورٹ کی پھٹکار کے بعد بھی انل مسیح سدھرتے ہوئے نہیں نظر آرہے ہیں۔
Anil Masih in Supreme Court: چنڈی گڑھ میئرالیکشن کے دوران سرخیوں میں آئے ریٹرننگ آفیسرانل مسیح ایک بارپھرسرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ میں جواب داخل کیا ہے۔ اس میں انہوں نے اس دعوے کو پھرسے دوہرایا ہے کہ 8 ووٹ اِن ویلیڈ (غیرقانونی) تھے۔ جواب میں انل مسیح نے یہ بھی کہا ہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران جب سپریم کورٹ میں انفرادی طورپروہ پیش ہوئے توکافی دباؤمیں تھے۔ اس وجہ سے ججوں کے سوال کا صحیح طریقے سے جواب نہیں دے پائے تھے۔ انل مسیح کے اس جواب پرسپریم کورٹ آج (15 مارچ 2024) تبادلہ خیال کرے گا۔
گزشتہ سماعت میں عدالت نے پلٹ دیا تھا نتیجہ
20 فروری، 2024 کو دیئے گئے فیصلے میں سپریم کورٹ نے چنڈی گڑھ میئرالیکشن نتائج کومنسوخ کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی اورکانگریس کے مشترکہ امیدوارکلدیپ کمارکوفاتح قراردیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ کلدیپ کمارکوملے 8 ووٹ ریٹرننگ آفیسر کی طرف سے غلط طریقے سے غیرقانونی (اِن ویلیڈ) قراردیئے گئے تھے۔ یہی نہیں عدالت نے ریٹرننگ آفیسرانل مسیح کو ان کے ان کے اخلاق کے لئے وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیا تھا۔
یہاں سے شروع ہوا تھا پورا تنازعہ
چنڈی گڑھ میں 30 جنوری، 2024 کومیئرالیکشن ہوئے تھے۔ اس الیکشن کے لئے انل مسیح کوریٹرننگ آفیسربنایا گیا تھا۔ میئرکے لئے کل 36 ووٹ میں سے 19 جس کو ملتے وہ جیت جاتا۔ الیکشن میں عام آدمی پارٹی اورکانگریس الائنس کے امیدوارکلدیپ کمارکا پلڑا زیادہ بھاری تھا۔ کیونکہ ان کے پاس 20 ووٹ تھے۔ جب الیکشن ہوا توبی جے پی امیدوارمنوج سونکرکو16 ووٹ ملے، جبکہ عام آدمی پارٹی اورکانگریس الائنس امیدوارکو12 ووٹ ملے۔ ریٹرننگ آفیسرنے الائنس کے 8 ووٹ اِن ویلیڈ قراردیئے۔ اس طرح بی جے پی امیدوارکومیئرقراردیا گیا۔
اس کے بعد معاملہ ہائی کورٹ اورپھرسپریم کورٹ میں پہنچا۔ اس میں انل مسیح پرووٹوں سے چھیڑچھاڑکا الزام لگا تھا۔ سپریم کورٹ نے معاملے کی سماعت شروع کی۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے انل مسیح کوخوب پھٹکارلگائی تھی۔ عدالت نے پوچھا تھا کہ آپ نے ووٹ خراب کیوں کیا۔ جبکہ آپ کیمرے میں بھی دیکھتے رہے۔ سپریم کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے میئر امیدوارکوفاتح قراردیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔