Bharat Express

Waqf Board Property: وقف بورڈ سے واپس لی جائیں گی 123 جائیدادیں، مرکزی حکومت نے جاری کیا نوٹس، فہرست میں دہلی کی جامع مسجد بھی شامل

Waqf Property: یوپی اے حکومت کے دورمیں دہلی کی جامع مسجد کو مرکز نے وقف بورڈ کی نگرانی میں دے دیا تھا۔ وزارت برائے شہری ترقیات نے اب اسے پھر سے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

دہلی کی شاہجہانی جامع مسجد۔ (فائل فوٹو)

Waqf Board 123 Property: مرکزی حکومت کی وزارت برائے شہری ترقیات نے وقف بورڈ کی 123 جائیدادوں کو واپس لینے کے لئے نوٹس جاری کیا ہے، جس میں دہلی کی شاہجہانی جامع مسجد بھی شامل ہے۔ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی حکومت کے دوران جامع مسجد کووقف بورڈ کی نگرانی میں دے دیا گیا تھا۔ اب حکومت دہلی کی اہم 123 جائیدادوں کو واپس لے گی۔ مرکزی شہری ترقی کی وزارت نے وقف املاک پردو رکنی کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پردہلی وقف بورڈ کی 123 جائیدادوں پرقبضہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں مساجد، درگاہیں اور قبرستان شامل ہیں۔ وزارت نے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین اورعام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو خط لکھ کراس فیصلے کی اطلاع دی تھی۔

وقف بورڈ کی 123 جائیداد کوقبضے میں لے گی مودی حکومت

واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے دہلی وقف بورڈ سے متعلق 123 جائیدادوں کواپنے قبضے میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان جائیدادوں میں مسجد، قبرستان اوردرگاہ شامل ہیں۔ اس سے متعلق وزارت نے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کو نوٹس بھی جاری کیا تھا۔ یہی نہیں وزارت نے سبھی 123 جائیدادوں کے باہرنوٹس بھی چسپاں کرائے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف دہلی وقف بورڈ نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی میں وقف بورڈ کی 123 جائیدادوں کے سروے اورتوڑپھوڑ پرروک لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن مئی 2023 میں ہائی کورٹ نے یہ عرضی خارج کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:  Bus conductor Mohit Yadav Suicide: بس روک کر نماز پڑھانے کے معاملے میں برخاست کنڈکٹر نے کرلی خود کشی، پورا معاملہ جان کر اڑجائیں گے ہوش

یہ بات بھی قابل ذکرہے کہ یہ سبھی جائیداد کانگریس کی قیادت والی یوپی اے حکومت کے دوران دہلی وقف بورڈ کو دے دی گئی تھیں۔ ان جائیدادوں کو دہلی وقف بورڈ کو دینے سے متعلق وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج دیا تھا۔ اگست 2014 میں ہائی کورٹ کے حکم پرعمل کرتے ہوئے وزارت نے ہائی کورٹ کے سابق جج ایس پی گرگ کی صدارت میں دو رکنی کمیٹی کی تشکیل کی تھی۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read