آج سے شروع ہوگا پارلیمنٹ کا 'خصوصی اجلاس'، صبح 10 بجے ہوگی اپوزیشن اتحاد انڈیا کی میٹنگ
Parliament Budget Session: پارلیمنٹ کا بجٹ سیشن 31 جنوری کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے خطاب سے شروع ہوگا اور یکم فروری کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ بجٹ پیش کیا جائے گا۔ سیشن کا اختتام 6 اپریل کو ہوگا۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ پارلیمنٹ کا بجٹ سیشن 31 جنوری سے شروع ہوگا اور 6 اپریل تک چلے گا۔ اس دوران کل 27 میٹنگیں ہوں گی۔ یہ سیشن 66 دنوں کا ہوگا۔
14 فروری سے 12 مارچ تک تعطیل
امرت کال مہوتسو کے درمیان منعقد ہونے والے اس سیشن میں پرہلاد جوشی نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے خطاب، مرکزی بجٹ اور دیگر موضوعات پر صحتمند بحث کی امید کا اظہار کیا ہے۔ جانکاری کے مطابق، بجٹ سیشن کا پہلا حصہ 13 فروری تک چلے گا۔ اس بجٹ سیشن کے دوران 14 فروری سے 12 مارچ تک چھٹی رہے گی، تاکہ محکمہ سے متعلق پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹیاں گرانٹس کے مطالبات کی جانچ کر سکیں اور اپنی وزارت/محکموں سے متعلق رپورٹ تیار کرسکیں۔ اس کے بعد 13 مارچ سے سیشن کا دوسرا حصہ شروع ہوگا۔
Budget Session, 2023 of Parliament will commence from 31 January and continue till 6 April with 27 sittings spread over 66 days with usual recess. Amid Amrit Kaal looking forward to discussions on Motion of Thanks on the President’s Address, Union Budget & other items. pic.twitter.com/IEFjW2EUv0
— Pralhad Joshi (@JoshiPralhad) January 13, 2023
واضح رہے کہ موجودہ حکومت کا یہ آخری بجٹ سیشن ہوگا، کیونکہ 2024 میں عام انتخابات ہونے ہیں، اس لئے یہ امید کی جارہی ہے کہ مرکز کی مودی حکومت شہریوں کے لئے بڑی اسکیم کا اعلان کرسکتی ہے۔ اس بجٹ سے ملک کے نوکری پیشہ لوگوں کو کافی امیدیں ہیں۔ نوکری پیشہ لوگ انکم ٹیکس سلیب بڑھائے جانے کی امید کر رہے ہیں۔ وہیں تاجر طبقہ اپنے مطالبات سے متعلق امیدیں لگائے بیٹھا ہے۔ بزنس مین طبقہ کو امید ہے کہ وزیر خزانہ بجٹ پیش کرنے کے دوران جی ایس ٹی کم کرنے سے متعلق کچھ اعلان کریں گی۔
وقت سے پہلے ختم ہوا تھا سرمائی اجلاس
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل، پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس ہنگامے کی نذر ہوگیا تھا اور وقت سے پہلے سیشن ختم ہوگیا تھا۔ توانگ میں ہندوستان-چین کے فوجیوں کے درمیان ہوئے تصادم کے موضوع پر راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ دیکھنے کو ملا تھا۔ اس دوران اپوزیشن جماعتوں نے ایوان سے واک آوٹ کردیا تھا۔ اس موضوع پر کانگریس کے قومی صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے اپوزیشن جماعتوں کی ایک میٹنگ بھی بلائی تھی۔