بی ایس پی سربراہ مایاوتی
Mob Lynching Case: ہریانہ کے چرکھی دادری میں بیف کھانے کے شبہ میں ایک مسلم نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ واقعہ 27 اگست کا ہے۔ اس واقعہ کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا تھا جس میں کچھ لوگ مسلم نوجوان کو لاٹھیوں سے پیٹ رہے تھے۔ بہوجن سماج پارٹی کی قومی صدر مایاوتی نے اس واقعہ پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔
مایاوتی نے ‘X’ پر لکھا، “موب لنچنگ کا مرض ختم نہیں ہو رہا ہے۔ تازہ ترین واقعہ میں ہریانہ کے چرکھی دادری میں بیف کھانے کے شبہ میں ایک غریب نوجوان کو بے دردی سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا، یہ انسانیت شرمناک ہے اور اس کے راز کو بے نقاب کرتا ہے۔ یہ قانون انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
भीड़ हत्या/माब लिंचिंग का रोग खत्म होने का नाम ही नहीं ले रहा है। ताजा घटनाक्रम में हरियाणा के चरखी दादरी में गोमांस खाने के शक में एक गरीब युवक की पीट-पीट कर नृशंस हत्या मानवता को शर्मसार व कानून के राज की पोल खोलती है, यह अति-दुखद व निन्दनीय। सख्त कार्रवाई जरूरी।
— Mayawati (@Mayawati) September 1, 2024
مجھے دکان پر بلا کر شدید مارا پیٹا
پولیس نے 29 اگست کو اس معاملے میں 7 ملزمان کو گرفتار کیا، جن میں سے دو نابالغ ہیں۔ نابالغوں کو اصلاح گھر بھیج دیا گیا ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق صابر ملک کو 27 اگست کو قتل کیا گیا تھا۔ درج کیس کی بنیاد پر افسر نے بتایا کہ پانچ ملزمان نے بیف کھانے کے شبہ میں صابر ملک کو پلاسٹک کی خالی بوتلیں بیچنے کے بہانے ایک دکان پر بلایا۔ وہاں اسے شدید مارا پیٹا گیا۔
یہ بھی پڑھیں- Mob Lynching and Violence Case: مسلمانوں کی موب لنچنگ اور ان کے خلاف نفرت کا ماحول بنانے کا کون ہیں ذمہ دار؟
دوسری جگہ لے جا کر دوبارہ مارا پیٹا
پولیس نے ملزمین کی شناخت ابھیشیک، موہت، رویندر، کمل جیت اور ساحل کے طور پر کی ہے۔ افسر نے بتایا کہ جب ملزمان اس کی پٹائی کر رہے تھے تو کچھ لوگوں نے مداخلت کی۔ اس کے بعد وہ صابر ملک کو دوسری جگہ لے گئے اور پھر وہاں اس کی پٹائی کی۔ اس سے اس کی موت ہو گئی تھی۔
-بھارت ایکسپریس