Bharat Express

Lok Sabha Elections 2024: ‘لیبر کالونیوں پر ہے بی جے پی کی نظر’، جانئے کانپور میں اکھلیش یادو نے ایسا کیوں کہا

یوپی کے سابق سی ایم اکھلیش یادو نے کہا، “ان لوگوں کو ویکسین مل گئی اور اب ویکسین بنانے والی کمپنی ویکسین کو واپس لے رہی ہے۔ یہ نہ صرف ہماری جانوں کے پیچھے پڑے ہیں بلکہ آئین کے پیچھے بھی پڑے ہیں۔”

سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو

لوک سبھا انتخابات: لوک سبھا انتخابات کے مد نظر سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی حمایت میں انڈیا اتحاد کی ایک مشترکہ عوامی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ اس ریلی میں دونوں لیڈروں نے بی جے پی کو سخت نشانہ بنایا اور کانپور سے انڈیا الائنس کے امیدوار آلوک مشرا اور اکبر پور لوک سبھا سیٹ سے راجہ رام پال کے لیے ووٹ مانگے۔

اکھلیش یادو نے کانپور میں کہا، “ایک وقت تھا جب کانپور میں ملیں چلتی تھیں لیکن اس حکومت نے کانپور کے لیے کچھ نہیں کیا اور اب ان کی نظریں لیبر کالونیوں پر ہیں، پتہ نہیں وہ کیا بنانا چاہتے ہیں، کمال کی سرکار ہے یوپی کی، جس کا ہر پیپر لیک ہو رہا ہے، ہم نوجوانوں کو یقین دلا رہے ہیں کہ انڈیا اتحاد اس 4 سالہ اگنیویر کی نوکری کو کبھی قبول نہیں کرے گا، جیسے ہی حکومت بنتی ہے، سب سے پہلے اسے ختم کرنے کا کام کریں گے۔”

کانپور کی انتخابی میٹنگ میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا، “یہ کانپور کا پیغام ہے کہ اس بار انڈیا اتحاد جیتنے والا ہے، دونوں امیدوار جیت کر پارلیمنٹ میں پہنچنے والے ہیں۔ حکومت کی طرف سے اعلان کیا جا رہا ہے۔ کالج کہ یہ حکومت بدلے گی، پچھلے 10 سالوں میں بی جے پی کا ہر وعدہ جھوٹا نکلا ہے، انہوں نے اپنا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ ہم چوتھے مرحلے میں ووٹ مانگ رہے ہیں، اب چار قدم چلنا ہے اور بی جے پی کا صفایا ہونے جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم بستیوں میں باہر سے آرہے ہیں نامعلوم لوگ، حالات کو خراب کرنے کا ہوسکتا ہے منصوبہ،اکھلیش کے مخالف امیدوار کا الزام

یوپی کے سابق سی ایم اکھلیش یادو نے کہا، “ان لوگوں کو ویکسین مل گئی اور اب ویکسین بنانے والی کمپنی ویکسین کو واپس لے رہی ہے۔ یہ نہ صرف ہماری جانوں کے پیچھے پڑے ہیں بلکہ آئین کے پیچھے بھی پڑے ہیں۔” کبھی کبھی بٹوارے میں جھگڑے کی وجہ سے ناراضگی بھی ہو جاتی ہے، ممکن ہے کہ صحیح بٹوارا نہ ہوا تو لوگ اپنے ہی لوگوں کو بھلا برا کہنے لگتے ہیں۔ سوچیں سات مرحلوں میں کیا نتیجہ نکلے گا، وہ جانتے ہیں کہ عوام کا غصہ اپنے عروج پر ہے۔”

بھارت ایکسپریس۔