بی جے پی رکن پارلیمنٹ ہرناتھ سنگھ یادو۔ (فائل فوٹو- اے این آئی)
Nuh And Mewat Violence: ہریانہ کے نوح ضلع کے میوات علاقے میں ایک شوبھا یاترا کے بعد ہوئی ہنگامہ آرائی اورتشدد میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ کئی اضلاع میں صورتحال خراب ہے اورکرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ اس معاملے پر بی جے پی کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ ہرناتھ سنگھ یادو نے متنازعہ بیان دے دیا ہے۔ اے بی پی نیوز کے مطابق، انہوں نے نوح اور میوات کومنی پاکستان قرار دے دیا ہے۔ ہرناتھ نے کہا کہ میوات اور نوح کا علاقہ سیاست کے سبب منی پاکستان جیسا ہوگیا ہے۔ ملک کی آزادی کے بعد سے ہی ان علاقوں میں جس طریقے سے اپوزیشن پارٹیوں نے سیاست کی اورایک طبقے کو شہہ دی، اسی کے سبب اس طریقے کے حالات بنے ہوئے ہیں۔
فساد کو کچل دے حکومت: بی جے پی ایم پی
بی جے پی رکن پارلیمنٹ ہرناتھ سنگھ یادو نے مزید کہا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے، جب ہندو علاقے سے مسلم طبقہ کوئی جلوس کا جلسہ نکالتا ہے تو کوئی ہنگامہ نہیں ہوتا۔ لیکن جب مسلم علاقے سے اگرکوئی شوبھا یاترا نکلتی ہے تو اس طریقے کی تصاویرسامنے آتی ہیں۔ میں ریاستی حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایسے فسادیوں کو کچل دیں۔
‘گیان واپی مسجد نہیں مندرہے’
رکن پارلیمنٹ ہرناتھ سنگھ یادو نے اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے گیان واپی مسجد سے متعلق دیئے گئے بیان کی بھی حمایت کی۔ ہرناتھ سنگھ یادو نے کہا کہ یوگی جی نے جو کہا ہے وہ پوری طریقے سے صحیح ہے، کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ کسی مندرکے اندرتریشول یا نندی نہیں ہوتے ہیں۔ گیان واپی مسجد نہیں بلکہ مندر ہے، کیونکہ اردو میں گیان واپی جیسا کوئی لفظ ہی نہیں ہے۔
بی جے پی رکن پارلیمنٹ ہرناتھ سنگھ یادو نے کہا کہ صرف کاشی ہی نہیں بلکہ متھرا میں بھی اسی طرح کی صورتحال ہے۔ ہمارا مطالبہ کیا ہے کہ کاشی اورمتھرا دونوں جگہ مسلم برادری کو بڑا دل دکھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ 1991 کے پلیسس آف ورشپ ایکٹ کو آئین میں ترمیم کرکے منسوخ کردینا چاہئے۔