بیٹے کی موت کی خبر سن کر عدالت میں پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد۔
Atiq Ahmed: یوپی ایس ٹی ایف کی ٹیم نے جھانسی میں سابق رکن پارلیمنٹ مافیا عتیق احمد کے بیٹے اسد کو انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا ہے۔ بیٹے کی موت کی خبرسن کر ہی عتیق احمد کو عدالت میں چکر آگیا اور وہ وہیں بے ہوش ہوکرگرگیا۔ امیش پال قتل سانحہ معاملے میں عتیق احمد کی آج عدالت میں پیشی ہوئی تھی، جس کی آج عدالت میں سماعت چل رہی تھی۔ اسی دوران بیٹے اسد کے انکاؤنٹر کے موت کی خبر سامنے آئی۔ واضح رہے کہ امیش پال قتل سانحہ معاملے میں عتیق احمد کو سماعت کے لئے گجرات کی سابرمتی جیل سے یوپی لایا گیا ہے۔
امیش پال قتل سانحہ میں مافیا عتیق احمد پرسماعت سے متعلق وزیراعلیٰ یوگی زندہ آباد کے نعرے لگانے لگے۔ وہیں اس معاملے میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے یوپی ایس ٹی ایف کی ٹیم کی سراہنا کی ہے۔ انہوں نے امیتابھ یش اور ان کے افسران کی سراہنا کی۔ چیف سکریٹری سنجے پرساد نے اس انکاؤنٹر کی جانکاری وزیراعلیٰ یوگی کو دی۔
عتیق احمد کے بیٹے اسد احمد اورمحمد غلام پر 5-5 لاکھ روپئے کا انعام تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس نے دونوں کو زندہ پکڑنے کی کوشش کی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایس ٹی ایف کے چیلنج کرنے پر دونوں نے فائرنگ کر دی، جس کے بعد جوابی کارروائی میں دونوں ہلاک ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے بیٹے اسد اور شوٹر غلام کا ایس ٹی ایف نے جھانسی میں کیا انکاؤنٹر
عتیق احمد کے گروہ کی گرفتاری کے لئے چل رہی تھی چھاپہ ماری
واضح رہے کہ 24 فروری کو امیش پال کا دن دہاڑے قتل کردیا گیا تھا۔ اس معاملے میں امیش پال کی بیوہ نے سابرمتی جیل میں بند عتیق احمد کو سازش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے عتیق احمد سمیت ان کی اہلیہ شائستہ پروین اور اس کے بیٹے اور بھائی کے ساتھ ہی گروپ کے کئی لوگوں کے خلاف نامزد مقدمہ درج کرایا تھا۔ تبھی سے پریاگ راج پولیس سمیت ایس ٹی ایف، کرائم برانچ اور دیگر ریاستوں کی پولیس بھی فرار افراد کی گرفتاری کے لئے تمام مشتبہ ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کر رہی ہے۔