مہاراشٹرا انتخابات میں اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد کو لے کر مہا وکاس اگھاڑی میں اختلاف، اویسی کو لگ سکتا ہے جھٹکا
Asaduddin Owaisi On Uniform Civil Code: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے یونیفارم سول کوڈ (یوسی سی) کے موضوع سے متعلق وزیراعظم مودی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے منگل (27 جون) کو ٹوئٹ کیا، “نریندر مودی نے تین طلاق، یونیفارم سول کوڈ اورپسماندہ مسلمانوں پر کچھ تبصرہ کیا ہے۔ لگتا ہے مودی جی اوبامہ کی نصیحت کو ٹھیک سے سمجھ نہیں پائے۔”
اسدالدین اویسی نے مزید لکھا، “مودی جی یہ بتائیے کہ کیا آپ “ہندوغیرمنقسم خاندان” (ایچ یو ایف) کو ختم کریں گے؟ اس کی وجہ سے ملک کو ہرسال 3064 کروڑ روپئے کا نقصان ہو رہا ہے۔ ایک طرف آپ پسماندہ مسلمانوں کے لئے گھڑیالی آنسو بہا رہے ہیں اور دوسری طرف آپ کے پیادے ان کی مسجدوں پر حملہ کر رہے ہیں، ان کا روزگار چھین رہے ہیں، ان کے گھروں پر بلڈوزر چلا رہے ہیں، ان کی لنچنگ کے ذریعہ قتل کر رہے ہیں اور ان کے ریزرویشن کی مخالفت بھی کر رہے ہیں۔”
وزیراعظم مودی کے بیان پر کیا بولے اویسی؟
اسدالدین اویسی نے کہا، “آپ مختلف سیٹ آف رول کی بات کرتے ہیں تو یونائیٹیڈ ہندو فیملی کو ہی صرف ٹیکس کیوں دیا جا رہا ہے۔ کیا یہ آئین کے رائٹ آف ایکوالٹی (مساوات کا حق) کے خلاف نہیں ہے۔ اسلام میں شادی ایک معاہدہ ہے، ہندو میں جنم جنم کا ساتھ، یونیفارم سول کوڈ کی نہیں، ہندو سول کوڈ کی بات ہے۔ ہندوستان کے مسلمان کو ٹارگیٹ کرنا مقصد ہے۔”
وزیراعظم مودی نے کہی تھی یہ بڑی بات
وزیراعظم مودی نے منگل کو یونیفارم سول کوڈ سے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے بھوپال میں کہا، “یکساں سول کوڈ کے نام پر لوگوں کو مشتعل کرنے کا کام ہو رہا ہے۔ ملک دو قوانین پر کیسے چل سکتا ہے؟ ہندوستان کے آئین میں بھی شہریوں کے مساوی حقوق کی بات کہی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے بار بار کہا ہے کہ یکساں سول کوڈ لاو، لیکن ووٹ بینک کے بھوکے لوگ ہیں۔”
تین طلاق پر کہی یہ بات
وزیراعظم نریندر مودی نے تین طلاق سے متعلق کہا، “جو بھی تین طلاق کے حق میں بات کرتے ہیں، یہ لوگ مسلم بیٹیوں کے ساتھ بہت بڑی نا انصافی کر رہے ہیں۔ تین طلاق سے صرف بیٹیوں کو نقصان نہیں ہوتا ہے بلکہ اس سے پوری فیملی تباہ ہو جاتی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ مسلمان بیٹیوں پر تین طلاق کا پھندا لٹکا کرکے کچھ لوگ ان پر ہمیشہ ظلم کرنے کی کھلی چھوٹ چاہتے ہیں۔”
بھارت ایکسپریس۔