Bharat Express

’چھوٹے کو سمجھا رکھا ہے، چھوڑ دوں کیا‘، 15 سیکنڈ والے بیان پر نونیت رانا کو اسدالدین اویسی نے دیا زبردست جواب

نونیت رانا پر پلٹ وارکرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہا کہ مہاراشٹر سے آکر ایم پی چھوٹے چھوٹے بولتی ہیں۔ مرغی کا بچہ ہوں کہ 15 سیکنڈ چاہئے؟ ارے میں چھوڑے کو روک رکھا ہوں۔

اسدالدین اویسی نے نونیت رانا کو پھر جواب دیا ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) چیف اسدالدین اویسی نے امراوتی سے بی جے پی امیدوارنونیت رانا کے  15 سیکنڈ والے بیان پرایک بار پھر زبردست جواب دیا ہے۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ محترمہ (نونیت رانا) چھوٹے (اکبرالدین) کو بہت سمجھا کے رکھا ہے، چھوڑ دوں کیا؟ اوراگر چھوٹے کو ایک بار چھوڑ دیا نا تو وہ میرے علاوہ کسی کی نہیں سنے گا۔ 2 دن بچے ہیں چھوڑ دوں؟

اسدالدین اویسی نے کہا کہ مہاراشٹر سے آکر رکن پارلیمنٹ چھوٹے چھوٹے بولتی ہیں۔ ارے میں چھوٹے کو روک کر رکھا ہوں۔ آپ کو معلوم ہے کہ چھوٹا کون ہے؟ توپ ہے وہ، سالار کا بیٹا ہے۔ بہت مشکل سے اسے سمجھانا پڑتا ہے اسے۔ چھوٹ کسی کی نہیں سنتا۔ مرغی کا بچہ ہوں کہ 15 سیکنڈ چاہئے۔

15 سیکنڈ نہیں بلکہ ایک گھنٹہ لیجئے: اویسی

اس سے پہلے اسدالدین اویسی نے کہا تھا کہ میں مودی جی سے کہہ رہا ہوں کہ 15 سیکنڈ نہیں بلکہ ایک گھنٹہ دے دیجئے۔ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں، ہم بھی دیکھنا چاہتے ہیں کہ آپ میں کتنی انسانیت باقی ہے۔ واضح رہے کہ نونیت رانا نے کہا تھا کہ 15 سیکنڈ کے لئے پولیس کو ہٹا لو پھراویسی برادران (بھائیوں) کو پتہ نہیں لگے گا کہ وہ کہاں سے آئے اورکدھرگئے۔

نونیت رانا نے دیا متنازعہ بیان

مہاراشٹر کے امراوتی سے رکن پارلیمنٹ اور بی جے پی لیڈرنونیت رانا نے کہا تھا، ’’چھوٹا کہتا ہے کہ پولیس کو 15 منٹ کے لئے ہٹا دو۔ تو ہم دکھائیں گے کیا کرسکتے ہیں، چھوٹے کو میرا کہنا ہے کہ تمہیں 15 منٹ لگیں گے، مگرہم کو صرف 15 سیکنڈ لگیں گے، 15 سیکنڈ کے لئے پولیس کو ہٹایا تو چھوٹے (اکبرالدین اویسی) اوربڑے (اسدالدین اویسی) کو پتہ نہیں چلے گا کہاں سے آئے اورکہاں چلے گئے۔‘‘

اکبرالدین کے12 سال پرانے بیان سے ہوا تھا ہنگامہ

واضح رہے کہ الزام ہے کہ سال 2012 میں اکبرالدین اویسی نے اشتعال انگیزبیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تھا کہ 15 منٹ پولیس کوہٹا لو ہم بتا دیں گے کہ کس میں کتنا دم ہے۔ حالانکہ اس معاملے میں عدالت نے انہیں بری کردیا ہے۔ اس کے بعد سے میڈیا میں اس بات پرسوال اٹھایا جاتا رہا ہے، لیکن عدالت سے بری ہونے کے بعد وہ اب متنازعہ بیان دینے سے بچتے رہتے ہیں۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read