سپریم کورٹ سے ملی اروند کیجریوال کی ضمانت کو عام آدمی پارٹی نے سچائی کی جیت قرار دیا ہے۔
نئی دہلی: دہلی شراب پالیسی مبینہ بدعنوانی معاملے میں جیل میں بند اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت مل گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دے دی ہے۔ سپریم کورٹ نے لوک سبھا الیکشن کو دیکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے۔ سپریم کورٹ نے کیجریوال کو راحت دیتے ہوئے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ اس عبوری ضمانت پرکسی بھی طرح کی رائے طے نہیں کی جائے۔ کیجریوال کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے اس سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیراعلیٰ کے لئے کئی شرائط بھی رکھی ہیں۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ عبوری ضمانت پر باہرجانے کے بعد دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال سی ایم آفس میں نہیں جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ سکریٹریٹ بھی نہیں جائیں گے۔ بغیرلیفٹیننٹ گورنر کی منظوری کے وہ کسی بھی فائل پردستخط بھی نہیں کریں گے۔ اس کے علاوہ دہلی شراب پالیسی معاملے میں اپنے کردار سے متعلق وہ کہیں بھی کسی بھی طرح کا کوئی بیان نہیں دیں گے اور نہ ہی وہ کسی گواہ سے رابطہ کریں گے۔
فیصلے پرکسی طرح کی رائے طے نہیں کرنے کا حکم
عبوری ضمانت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے واضح کردیا ہے کہ اس کے اس فیصلے پرکسی بھی طرح کی رائے طے نہیں کی جائے۔ یہ پی ایم ایل اے کیس کی میرٹ سے باہرہے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے کیجریوال سے 50 ہزار کا نجی مچلکہ بھرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کی کاپی ملنے کے بعد تہاڑجیل سے کیجریوال کی رہائی ہوجائے گی۔ عدالت کے حکم کے مطابق، وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو 2 جون کو سرینڈرکرنا ہوگا۔ حالانکہ کیجریوال لوک سبھا الیکشن کے لئے انتخابی تشہیرکرسکتے ہیں۔
Supreme Court grants interim bail to CM Arvind Kejriwal on the following conditions: He shall furnish bail bonds in the sum of Rs. 50,000 with one surety of the like amount to the satisfaction of the Jail Superintendent. He shall not visit the Office of the Chief Minister and the… pic.twitter.com/wBc36ma6Px
— ANI (@ANI) May 10, 2024
21 مارچ کو ہوئی تھی گرفتاری
دہلی شراب پالیسی معاملے میں منی لانڈرنگ کی جانچ کررہی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی ٹیم نے دہلی کے وزیر اعلیٰ کو 21 مارچ کو گرفتارکیا تھا۔ ٹیم نے سی ایم ہاؤس سے کیجریوال کو گرفتارکیا تھا۔ اس کے بعد کچھ دن تک وہ ای ڈی حراست میں بھی رہے تھے۔ ای ڈی کی پوچھ گچھ ختم کرنے کے بعد عدالت نے انہیں عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔