
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (AIMPLB) نے ملک بھر کے مسلمانوں سے اپیل کی تھی کہ وہ وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف احتجاج میں کالی پٹی باندھ کر الوداع جمعہ کی نماز ادا کریں۔ اسلامی تنظیم نے وقف ترمیمی بل کو مسلمانوں کے مذہبی اور سماجی حقوق پر حملہ قرار دیا ہے اور اسے مساجد، مدارس، درگاہوں اور دیگر مذہبی اداروں سے مسلمانوں کو بے دخل کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی طرف سے جاری کردہ خط میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے 29 مارچ کو وجئے واڑہ میں ایک بڑا مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل 17 مارچ کو دہلی کے جنتر منتر اور 26 مارچ کو پٹنہ میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ ان مظاہروں کو آر جے ڈی اور کانگریس جیسی اپوزیشن جماعتوں کی حمایت بھی حاصل رہی تھی۔ پٹنہ میں ہونے والے احتجاج میں بہار حزب اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو اور آر جے ڈی سربراہ لالو یادو نے بھی شرکت کی تھی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا کہنا ہے کہ اگر یہ بل منظور ہوتا ہے تو مسلمان اپنے مذہبی مقامات اور خیراتی اداروں سے محروم ہو جائیں گے۔
اتر پردیش میں رمضان کے آخری جمعہ کے موقع پر اتر پردیش میں ہائی الرٹ کا اعلان کیا گیا تھا۔ ریاست کے کئی بڑے شہروں جیسے سنبھل، میرٹھ، کانپور اور پریاگ راج میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ ان شہروں میں پولیس کی بھاری نفری اور ریپڈ ایکشن فورس کو تعینات کیا گیا ۔ پولیس نے سنبھل میں بھی فلیگ مارچ کیا اور دیگر مقامات پر ایڈوائزری جاری کی۔ اتر پردیش حکومت نے سڑکوں پر نماز نہ پڑھنے کی ہدایت بھی دی تھی جسے مذہبی رہنماؤں نے قبول کیا اور پرامن طریقے سے نماز ادا کی۔
وقف ترمیمی بل کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں اور احتجاج کو اب تک بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہوئی ہے۔ ملک کے مسلمانوں اظہار یکجہتی پیش کرتے ہوئے ملک کے الگ حصوں میں نماز جمعہ کے دوران پٹی باندھی اور پرامن طریقے سے احتجاج درج کرایا۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔