غازی پور کے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری۔ (فائل فوٹو)
مختارانصاری کے بھائی اور غازی پورسیٹ سے سماجوادی پارٹی کے امیدوارافضال انصاری کی عرضی پرالہ آباد ہائی کورٹ میں منگل کو سماعت مکمل نہیں ہوسکی ہے۔ بدھ کے روز دوپہر 2 بجے سے پھر سماعت ہوگی۔ آج کی سماعت میں رکن پارلیمنٹ افضال انصاری کا موقف رکھا گیا۔ کل ہونے والی سماعت میں یوپی حکومت اورکرشنا نند رائے کی فیملی کا موقف رکھا جائے گا۔
گینگسٹرایکٹ معاملے میں غازی پور کی اسپیشل کورٹ نے گزشتہ سال افضال انصاری کو 4 سال کی سزا سنائی تھی۔ عدالت کے اس فیصلے کوانہوں نے چیلنج دیتے ہوئے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کررکھی ہے، جس پر سماعت چل رہی ہے۔ انہوں نے سزا منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ افضال انصاری کو سماجوادی پارٹی نے غازی پورلوک سبھا سیٹ سے ٹکٹ بھی دیا ہے۔ اس معاملے میں افضال انصاری کو اگرعدالت کی طرف سے راحت نہیں ملتی ہے تو وہ الیکشن نہیں لڑسکیں گے۔
افضال انصاری کی طرف سے دی گئی تھیں یہ دلیلیں
ہائی کورٹ میں ہوئی گزشتہ سماعت میں افضال انصاری کی طرف سے کہا گیا تھا کہ اس وقت بی جے پی کے ایم ایل کرشنا نند رائے کے جس قتل کیس کی بنیاد پران کے خلاف گینگسٹر کی کارروائی کی گئی ہے، اس میں وہ پہلے ہی بری ہوچکے ہیں۔ اگر بنیادی مقدمے میں بری ہوگئے ہیں تو اس بنیاد پر لگے گینگسٹر کے معاملے میں انہیں سزا نہیں دی جاسکتی ہے۔
2012 میں شروع ہوا تھا ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ٹرائل
کرشنا نند رائے قتل سانحہ اور تاجرنند کشور رونگٹا اغوا معاملے کے بعد مختارانصاری اور افضال انصاری پر گینگسٹر ایکٹ میں معاملہ درج ہوا تھا۔ سال 2012 میں غازی پورکی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں اس کا ٹرائل شروع ہوا تھا۔ عدالت کے فیصلے کے بعد افضال انصاری ہائی کورٹ گئے۔ جون 2023 میں انتظامیہ نے افضال انصاری کی اہلیہ کے نام سے جاری انڈین آئل کا پٹرول پمپ گینگسٹر ایکٹ کے تحت قرق کرلیا تھا۔ یہ پٹرول پمپ محمد آباد تحصیل کے غوث پور گاؤں میں تھا۔
بھارت ایکسپریس۔