کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف AAP کا احتجاج
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی نے ہفتہ کے روز بی جے پی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ یہ مظاہرہ ملک کی مختلف ریاستوں اور حصوں میں شروع ہو چکا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف مظاہروں کے پیش نظر دہلی میں بی جے پی کے ہیڈکوارٹر پر بڑی تعداد میں پولیس اور نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
دہلی کے ساتھ ساتھ پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، مہاراشٹر، گجرات، مدھیہ پردیش، کرناٹک، تلنگانہ سمیت 22 ریاستوں میں عام آدمی پارٹی کے کارکن بی جے پی کے ہیڈکوارٹر پر احتجاج کر رہے ہیں۔ اس احتجاج میں شریک عام آدمی پارٹی کے لیڈر گوپال رائے کا کہنا ہے کہ اگر مرکزی حکومت اپنے تاناشاہی کا استعمال کرنا چاہتی ہے تو اسے ایسا کرنا جاری رکھنا چاہیے۔ ہم بھی اپنی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
مرکزی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال سپریم کورٹ سے ضمانت لینے والے تھے، تبھی حکومت نے انہیں سی بی آئی سے گرفتار کروا دیا۔ بی جے پی عام آدمی پارٹی کو ختم کرنا اور اروند کیجریوال کو انتخابات سے دور رکھنا چاہتی ہے۔ اس لیے وہ کیجریوال کو فرضی کیس درج کر کے پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کیجریوال کی رہائی ہے عام آدمی پارٹی کے احتجاج کا مقصد
عام آدمی پارٹی کے احتجاج کا بنیادی مقصد کیجریوال کی رہائی کا مطالبہ کرنا ہے۔ عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت اپنے سیاسی مقاصد کے لیے تمام مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ سی بی آئی نے پچھلے دو سالوں سے سی ایم اروند کیجریوال کو نام نہاد شراب کیس میں ملزم نہیں بنایا تھا، لیکن جب بی جے پی کو لگا کہ اروند کیجریوال سپریم کورٹ سے ضمانت حاصل کرنے والے ہیں تو انہوں نے سی بی آئی کو آگے کردیا۔ ان کا مقصد کسی کیس کی تفتیش نہیں اور نہ ہی ان کا قانون سے کوئی تعلق ہے۔ بی جے پی چاہتی ہے کہ اروند کیجریوال کو کسی بھی طرح جیل میں رکھا جائے، انہیں انتخابات سے دور رکھا جائے اور عام آدمی پارٹی کو ختم کر دیا جائے۔
بھارت ایکسپریس۔