لوک سبھا انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔ انڈیااتحاد میں الیکشن لڑنے والی جماعتیں چاہتی ہیں کہ جلد از جلد نشستوں کی تقسیم ہو، تاکہ تیاریوں کو تیز کیا جا سکے۔ لوک سبھا انتخابات کے لیے کانگریس، آر جے ڈی، ٹی ایم سی، عام آدمی پارٹی جیسی جماعتوں نے مل کر انڈیا الائنس بنایا ہے۔ تاہم اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم ابھی تک نہیں ہوسکی ہے جس کی وجہ سے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کانگریس سے ناراض ہے۔دراصل، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے 13 فروری کو سیاسی امور کی کمیٹی (پی اے سی) کی میٹنگ بلائی ہے۔ اس میٹنگ میں گوا، ہریانہ اور گجرات کی لوک سبھا سیٹوں کے امیدواروں کا فیصلہ کیا جائے گا۔ سیٹوں کی تقسیم میں تاخیر پر عام آدمی پارٹی کانگریس سے ناراض ہوگئی ہے۔عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ سیٹوں کی تقسیم جلد از جلد ہو جائے، تاکہ انتخابی حکمت عملی بنائی جا سکے اور انتخابی مہم شروع کی جا سکے۔
آسام کی تین نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان
جہاں ایک طرف عام آدمی پارٹی شمالی ہندوستان کی ریاستوں میں سیٹوں کی تقسیم کا انتظار کر رہی ہے وہیں دوسری طرف اس نے شمال مشرق میں امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرنا شروع کر دیا ہے۔ پارٹی نے جمعرات (8 فروری) کو گوہاٹی سمیت آسام کی تین سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا۔ آسام میں لوک سبھا کی 14 سیٹیں ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری (تنظیم) سندیپ پاٹھک نے کہا کہ ہم انڈیا اتحاد کا حصہ ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اتحاد ہمارے فیصلے کو قبول کرے گا۔انہوں نے کہا کہ انتخابات میں کم وقت رہ گیا ہے۔ جس کی وجہ سے ہر کام میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے کئی ماہ سے بات چیت چل رہی تھی۔ لیکن کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن لڑنے اور جیتنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طرح پنجاب کے بعد آسام دوسری ریاست بن گئی ہے جہاں انڈیا اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے بات چیت نہیں ہو سکی ہے۔عام آدمی پارٹی نے پنجاب میں اکیلے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
ان ریاستوں میں نشستوں کی تقسیم پر غور و خوض
یہاں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے پہلے کہا تھا کہ دہلی، پنجاب، ہریانہ اور گوا میں سیٹوں کی تقسیم پر کانگریس کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دہلی اور پنجاب میں سیٹ شیئرنگ پر بحث ٹھپ ہے۔ پنجاب میں وزیر اعلی بھگونت مان نے خود اعلان کیا کہ پارٹی ریاست میں اکیلے الیکشن لڑے گی۔ پنجاب کانگریس کے لیڈر بھی یہی چاہتے ہیں۔ دہلی میں سیٹوں کی تقسیم کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔