Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: عام آدمی پارٹی کے گجرات صدر نے غلط وقت پر لوک سبھا انتخابات سے پہلے اتحاد کا اعلان کیا: کانگریس

کہ گجرات میں 2022 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے اقتدار قائم رکھتے ہوئے 182 رکنی اسمبلی میں 156 سیٹیں جیتیں۔ کانگریس نے 2017 کے انتخابات میں 77 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی لیکن گزشتہ سال کے انتخابات میں یہ کم ہوکر 17 سیٹوں پر رہ گئی۔

کانگریس ترجمان منیش دوشی

احمد آباد: کانگریس نے منگل کے روز کہا کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی گجرات یونٹ کے صدر اسودان گڈھوی نے “غلط وقت” پر اعلان کیا کہ کانگریس اور اے اے پی ریاست میں آئندہ لوک سبھا انتخابات اتحاد میں لڑیں گی۔ کانگریس نے AAP لیڈروں سے کہا کہ وہ ایسے بیانات دینے سے باز رہیں کیونکہ اتحاد کا فیصلہ اس کی (کانگریس) مرکزی قیادت کرتی ہے۔ گڈھوی نے پیر کے روز یہ کہہ کر ہلچل مچا دی کہ ان کی پارٹی اور کانگریس آئندہ لوک سبھا انتخابات گجرات میں سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے پر لڑیں گے کیونکہ دونوں پارٹیاں اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ کی رکن ہیں۔ کانگریس گجرات یونٹ کے چیف ترجمان منیش دوشی نے مڈیا کو بتایا، “کانگریس اور ‘انڈیا’ اتحاد کی مرکزی قیادت کسی دوسری پارٹی کے ساتھ قبل از انتخابات اتحاد پر حتمی فیصلہ کرے گی۔” ایسے فیصلے ریاستی سطح پر نہیں کیے جاتے۔ اس قسم کا بیان (آپ کے اتحاد کے بارے میں) غلط وقت پر دیا گیا ہے۔ سبھی کو ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔

عام آدمی پارٹی اور کانگریس دونوں ‘انڈیا’ اتحاد کا حصہ

یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے گڈھوی نے کہا، ”عام آدمی پارٹی اور کانگریس دونوں ‘انڈیا’ اتحاد کا حصہ ہیں۔ اس انتخابی اتحاد کو گجرات میں بھی لاگو کیا جائے گا۔ عام آدمی پارٹی لیڈر نے کہا تھا، “اگرچہ اتحاد کی بات چیت ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے، لیکن یہ یقینی ہے کہ AAP اور کانگریس دونوں سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے کے تحت گجرات میں آئندہ لوک سبھا انتخابات لڑیں گے۔ ریاست اور مرکز میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 2014 اور 2019 کے انتخابات میں گجرات کی تمام 26 لوک سبھا سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ بی جے پی نے گڈھوی کے دعوے کو اہمیت نہیں دی۔

بتا دیں کہ گجرات میں 2022 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے اقتدار قائم رکھتے ہوئے 182 رکنی اسمبلی میں 156 سیٹیں جیتیں۔ کانگریس نے 2017 کے انتخابات میں 77 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی لیکن گزشتہ سال کے انتخابات میں یہ کم ہوکر 17 سیٹوں پر رہ گئی۔ دوسری طرف، AAP نے پانچ سیٹیں جیت کر ریاستی سیاست میں مؤثر طریقے سے اپنی موجودگی درج کرائی ہے۔ بی جے پی کی جیت کی ایک اور وجہ کانگریس اور اے اے پی کے درمیان اپوزیشن کے ووٹوں کی تقسیم کو بھی مانا جاتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read