
لنگا پور منڈل کے گُمنور گاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے حال ہی میں ایک ہی تقریب میں ایک ساتھ دو دو خواتین سے شادی کی۔ اس نے ایسا کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ اس طرح ’’روایتی قبائلی رسم و رواج‘‘ پاس کر رہا ہے۔ یہ شادی گاؤں کے بزرگوں کی موجودگی میں ایک اہم ثقافتی تقریب میں ہوئی، جس میں ایک ہزار سے زیادہ مقامی لوگوں نے شرکت کی۔
کیا ہے پورا معاملہ؟
سوریہ دیو نامی شخص حیدرآباد میں فلم انڈسٹری میں کام کرتا ہے۔ اس کا سرپور (یو) منڈل کی کانکا لال سے تعلق تھا۔ تاہم ان کے تعلقات میں تخلی آنے کے سبب سوریہ نے اس سے دوری اختیار کر لی۔ کانکا سے دوری کے بعد سوریہ نے پلارا گاؤں کی جلکر دیوی نامی خاتون سے رشتہ استوار کیا اور اس سے شادی کرنے کا اعلان کیا۔ یہ معلوم ہوتے ہی کانکا لال یعنی پہلی سوریہ کی پہلی محبوبہ نے مطالبہ کیا کہ وہ اس سے شادی کرے گی۔ لہٰذا گاؤں والوں کی پنچایت بلائی گئی اور سرپنچ سمیت اہم مقامی شخصیات کی موجودگی میں سوریہ دیو نے دونوں خواتین سے شادی کرنے پر رضامندی کا اظہار کر دیا۔ اس نے ایک معاہدہ نامے پر دستخط بھی کیے، جس میں لکھا تھا کہ وہ دونوں بیویوں کی یکساں دیکھ بھال کرے گا اور دونوں کو برابر حق دے گا۔
شادی کی تقریب میں ایک ہزار لوگوں نے کی شرکت
سوریہ دیو کی ان دونوں خواتین سے بیک وقت شادی کی یہ تقریب جمعرات 27 مارچ کو قبائلی روایات کے مطابق منعقد ہوئی۔ اس کے دعوت نامے بھی بھیجے گئے اور آس پاس کے دیہاتوں میں فلیکس بورڈ بھی لگائے گئے۔ اس تقریب میں تین گاؤں کے تقریباً 1,000 لوگوں نے شرکت کرتے ہوئے اس عمل کی حمایت کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں ہندوؤں کے لیے تعدد ازدواج غیرقانونی ہے۔ لیکن ایسا واقعہ پہلی مرتبہ سامنے نہیں آیا ہے۔ اس سے قبل 2021 میں بھی تلنگانہ کے عادل آباد میں ایک شخص نے ایک ہی ‘منڈپ’ میں دو خواتین سے شادی کی تھی۔ ایک اور شخص نے 2022 میں جھارکھنڈ کے لوہردگا میں اپنی دونوں محبوباؤں سے بیک وقت شادی کی تھی۔
بھارت ایکسپریس اردو
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔