ڈونالڈ ٹرمپ کی دعویداری کناڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو پسند نہیں آرہی ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ تیسری بارامریکہ میں صدارتی الیکشن کی دعویداری کر رہے ہیں۔ وہ ری پبلکن پارٹی کی طرف سے امیدواری کی خاطر سب سے مضبوط دعویدار کے طور پرابھرے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں آیووا ریاست کی راجدھانی ڈیس موئنیس میں اپنے حامیوں کو خطاب کیا۔ یہ تیسری بار ری پبلکن پارٹی کی طرف سے امیدواری حاصل کرنے کی سمت میں ان کا پہلا باضابطہ قدم ہے۔ حالانکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی دعویداری کناڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کو پسند نہیں آرہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر ڈونالڈ ٹرمپ الیکشن جیتتے ہیں تو یہ ایک قدم پیچھے ہوگا، جو کناڈا کے لئے مشکل ہوجائے گا۔
رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق، مانٹریل چیمبرآف کامرس کے ذریعہ منعقدہ ایک نشست کو خطاب کرتے ہوئے، جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ یہ پہلی بارآسان نہیں تھا اوراگر دوسری بار ہوگا تو یہ بھی آسان نہیں ہوگا۔ جسٹن ٹروڈو نے یہ بھی کہا کہ اگر ڈونالڈ ٹرمپ آئندہ الیکشن کے بعد اقتدار میں آتے ہیں تو یہ امریکیوں کے لئے آسان نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لیکن ہم ایسے دن کا تصور نہیں کرسکتے، جب یہ امریکیوں کے لئے کبھی بھی آسان ہوگا۔ جسٹن ٹروڈو نے کہا، ٹرمپ کی جیت ایک قدم پیچھے ہوگی۔
جسٹن ٹروڈو نے مزید کیا کہا؟
جسٹن ٹروڈو نے مزید کہا کہ کسی بھی وزیراعظم کی اہم ذمہ داری کناڈا کے مفادات کی نمائندگی کرنا اوران کی حفاظت کرنا ہے اور کناڈ گزشتہ کچھ سالوں میں ان ذمہ داریوں کو بہت اچھی طرح سے نبھانے کا اہل ہے۔ جسٹن ٹروڈو نومبر 2015 میں اقتدارمیں آئے تھے۔ ٹرمپ کے امریکی صدر رہتے ہوئے ان کے تعلقات کشیدہ تھے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے 2018 میں ٹروڈو پرکمزور اور بے ایمان ہونے کا الزام لگایا تھا۔
کناڈا اپنا 75 فیصد سامان اورسروسیزامریکہ بھیجتا ہے۔ اقتدارمیں آنے کے بعد، ٹرمپ نے امریکہ، کناڈا اورمیکسیکو کو پابند کرنے والے آزاد تجارتی معاہدے پردوبارہ مذاکرات کرنے کی بات کی تھی۔ کناڈا نے تقریباً دوسال ایک سہ فریقی معاہدہ بنانے کے لئے بات چیت کرتے ہوئے گزارے، جس نے بڑے پیمانے پر کناڈائی مفادات کا زیادہ حفاظت کی۔ حال ہی میں ایک سروے کیا گیا جس میں تقریباً دوتہائی کناڈائی سمجھتے ہیں کہ امریکی جمہوریت ڈونالڈ ٹرمپ کے اقتدار میں اگلے چارسالوں تک ٹک نہیں سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔