Bharat Express

Israel-Palestine Cease Fire: ماہ رمضان تک غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی ’امید‘: امریکی صدر جو بائیڈن نے پھر کیا دعویٰ

امریکی صدر جوبائیڈن نے اس ہفتے کے آغازمیں کہا تھا کہ انہیں پیرتک اسرائیل اورحماس کے درمیان جاری لڑائی میں 6 ہفتے کے وقفے کے لئے معاہدہ ہو جانے کی امید تھی، لیکن وہ بتدریج اس بات سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر جو بائیڈن۔ (فائل فوٹو)

امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کے روزپھردوہرایا ہے کہ انہیں مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان تک اسرائیل اورحماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کی “امید” ہے، لیکن معاہدہ تاحال طے نہیں ہوا۔ کیا وہ رمضان کے آغازتک کسی معاہدے کی توقع رکھتے ہیں جوقمری کیلنڈر کے لحاظ سے 10 یا 11 مارچ کو شروع ہوگا، اس سوال کے جواب میں انہوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کوبتایا، “میں امید کر رہا ہوں، ہم اب بھی اس پرسخت محنت کر رہے ہیں۔ ہم ابھی معاہدے تک نہیں پہنچے۔” قابل ذکر ہے کہ جوبائیڈن جب صدارتی کیمپ ڈیوڈ ری ٹریٹ میں اختتام ہفتہ گزارنے کے لئے اپنے ہیلی کاپٹر کی طرف روانہ ہوئے تو انہوں نے وضاحت کئے بغیر مزید کہا، “ہم معاہدے تک پہنچ جائیں گے، لیکن ابھی نہیں پہنچے ہیں- ہوسکتا ہے ہم وہاں تک نہ پہنچ سکیں۔”

امریکی صدر جوبائیڈن نے اس ہفتے کے آغازمیں کہا تھا کہ انہیں پیرتک اسرائیل اورحماس کے درمیان جاری لڑائی میں 6 ہفتے کے وقفے کے لئے معاہدہ ہو جانے کی امید تھی، لیکن وہ بتدریج اس بات سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ 81 سالہ ڈیموکریٹ نے جمعہ کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ امریکہ جلد ہی غزہ کے لئے امداد بھیجنا شروع کر دے گا، جس کے ایک دن بعد درجنوں مایوس فلسطینی امدادی قافلے پریلغارکرتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔ جوبائیڈن نے کہا ہے کہ یہ واقعہ مذاکرات کو پیچیدہ کرسکتا ہے، لیکن جمعہ کو اس بات پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے کہ کیا چیزمعاہدے میں حائل ہے۔ انہوں نے مزید کہا: “میں آپ کو یہ نہیں بتانے جا رہا کیونکہ یہ بات مذاکرات میں شامل ہو جائے گی۔”

امریکی صدر اورقطری امیر کے درمیان تبادلہ خیال

اسرائیل-حماس جنگ پر وہائٹ ہاؤس نے جمعرات کو کہا کہ امریکی صدرجوبائیڈن اورقطرکے امیرشیخ تمیم بن حمدالثانی نے غزہ میں وزارت صحت کے مطابق، وحشیانہ اورافسوسناک حادثہ پرگہرے رنج وغم کا اظہارکیا، جس میں 100 سے زیادہ افراد کی جان چلی گئی۔ ایک بیان میں وہائٹ ہاؤس نے لیڈران کے مشترکہ اظہارافسوس پرروشنی ڈالی اورجنگ بندی معاہدے پرانسانی امداد بڑھانے کی فوری ضرورت پرزور دیا۔ امریکی صدرجوبائیڈن اورقطری امیرشیخ تمیم بن حمدالثانی نے شہری زندگی کے نقصان پرافسوس کا اظہارکیا اوراس بات پرمتفق ہوئے کہ یہ یہ واقعہ جلد ازجلد مذاکرات ختم کرنے اورانسانی امداد کی رفتارکووسعت دینے کی عجلت پرزوردیتا ہے۔

زخمیوں سے اظہارہمدردی

امریکی صدر جو بائیڈن اورقطرکے امیرشیخ تمیم بن حمدالثانی نے غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کے بارے میں بھی بات کی اوریرغمالیوں کے معاہدے کے تحت جنگ بندی ان کوششوں کو فعال بنانے اورپورے غزہ میں ضرورت مند شہریوں تک امداد کویقینی بنانے میں کس طرح مدد کرے گی۔ اس کے ساتھ امریکی محکمہ خارجہ نے شمالی غزہ میں امدادی مقام پرہونے والے سانحے میں ہلاک اورزخمی ہونے والوں سے تعزیت کا اظہارکیا۔

104 افراد جاں بحق

ممکنہ عارضی جنگ بندی کی ضرورت پرروشنی ڈالتے ہوئے، میتھیوملرنے امداد کی ترسیل کو آسان بنانے میں اپنے کردار پرزوردیا۔ انہوں نے صدربائیڈن اورمصراورقطرکے رہنماؤں کے درمیان 24 گھنٹے جاری رہنے والی کوششوں کو نوٹ کیا۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق، یہ المناک واقعہ، جس کے نتیجے میں کم ازکم 104 ہلاکتیں ہوئیں اور760 سے زائد زخمی ہوئے، غزہ میں فوری بحران سے نمٹنے کے لئے کوششوں اورایک دیرپا حل کے لئے کام کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، جومتاثرہ شہریوں کی فلاح و بہبود کویقینی بناتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read