سابق امریکی ڈونلڈ ٹرمپ نے رپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی قبول کرتے ہوئے، ’ناقابل یقین فتح‘ کی پیش گوئی کی اور منتخب ہونے کی صورت میں پہلے ہی دن غیر قانونی تارکین وطن کے لیے امریکہ کی سرحدیں بند کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی شہر ملواکی میں رپبلکن نیشنل کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے 78 سالہ ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم ایک ناقابل یقین فتح حاصل کریں گے، اور ہم اپنے ملک کی تاریخ کے چار عظیم ترین سال شروع کریں گے۔ڈونلڈ ٹرم نے کہا ہے کہ امریکہ کا صدر بنا تو روس یوکرین جنگ کا خاتمہ اور دنیا میں امن لاؤں گا۔
Here’s the transcript of President Trump’s perfect call with Zelenskyy in 2019 that the Democrats used to impeach him.
He asked about CrowdStrike and Biden family business in Ukraine.
If the Democrats had nothing to hide why did they impeach Trump?
1/2 pic.twitter.com/NH2ir5BR91
— Rep. Marjorie Taylor Greene🇺🇸 (@RepMTG) July 19, 2024
سابق امریکی صدر نے گزشتہ روز یوکرینی صدر زیلنسکی سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین اور روس کی جنگ میں بے شمار معصوم لوگ مارے گئے۔ٹرمپ کہنا ہے کہ انہوں نے یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور ان سے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ وائٹ ہاؤس میں واپس آ گئے تو یوکرین اور روس کے درمیان جنگ ختم کرا دیں گے۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ امریکہ کا آئندہ صدر بننے کی صورت میں “میں دنیا میں امن لاؤں گا اور اس جنگ کو ختم کر دوں گا جو بہت سی جانیں لے چکی ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر نے مذکورہ ٹیلی فون کال وصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔ زیلنسکی نے اس موقع پر ارب پتی ٹرمپ کو سرکاری طور پر ریپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار نامزد ہونے پر مبارک باد پیش کی۔زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر لکھا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ اس بات پر اتفاق رائے ہو گیا کہ ہم براہ راست ملاقات میں اُن اقدامات پر بات چیت کریں جو یوکرین میں ایک منصفانہ اور مستقل امن کے لیے لازم ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر کے دوران اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ اگر وہ نومبر میں امریکی صدر کے طور پر دوبارہ انتخاب جیت گئے تو تیل کی پیداوار بڑھائیں گے اور غیر قانونی تارکین وطن کے لیے صدر بننے کے پہلے ہی دن امریکہ کی سرحدیں بند کر دیں گے۔امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کا وعدہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کی ’یلغار‘ نے ’زوال پذیر ملک‘ کے لیے ’تباہی‘ اور ’بدحالی‘ پیدا کر دی ہے۔انھوں نے موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے کے لیے بائیڈن کے بڑے پیمانے پر اخراجات کو ختم کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے اسے ’دھوکہ‘ قرار دیا۔
بھارت ایکسپریس۔