پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ (فائل فوٹو)
Toshakhana Case in Pakistan: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کے لئے آج فیصلے کی گھڑی ہے۔ اسلام آباد کورٹ توش خانہ معاملے میں الزام طے کرنے جا رہی ہے۔ آج عدالت نے عمران خان کو موجود رہنے کا بھی حکم دیا ہے۔ کرکٹ کی پچ پر اپنے باؤنسروں سے مخالفین کے حوصلے پست کرنے والے عمران خان کے ستارے ان دنوں گردش میں ہیں۔ ایک طرف جہاں ان کے قریبیوں پر شکنجہ کستا جا رہا ہے تو وہیں عمران خان پر آج پاکستان کی عدالت توش خانہ معاملے میں الزام طے کرنے والی ہے۔
70 سال کے عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیراعظم رہتے ہوئے بیرون ملک سے ملنے والے مہنگے تحائف کو بیچ کر زبردست منافع کمایا تھا۔ گزشتہ سماعت میں اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن کورٹ کے جج ظفر اقبال نے الزام طے کرنے کی تاریخ 7 فروری طے کی تھی۔ ساتھ ہی عدالت نے عمران خان کو بانڈ کے طور پر20,000 روپئے کی ادائیگی کرنے کا حکم دیتے ہوئے 7 فروری کو سماعت کے دوران عدالت میں ذاتی طور پر موجود رہنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ اسی معاملے میں عمران خان کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے نا اہل قرار دیا گیا تھا۔ عمران خان پر الزام تھا کہ وزیراعظم کے طور پر ملے تحائف کے بارے میں انہوں نے غلط جانکاری دی ہے۔ بعد میں الیکشن کمیشن نے توش خانہ معاملے میں جھوٹے بیان اور غلط اعلان کرنے کے لئے عمران خان کی رکنیت منسوخ کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ پاکستانی الیکشن کمیشن کے ریکارڈ کے مطابق، توشہ خانہ سے مقررہ قیمت کی بنیاد پر 21.5 ملین روپئے میں تحفے خریدے گئے جبکہ ان کی بنیادی قیمت 108 ملین روپئے تھی۔
دراصل، پاکستان کے قانون کے مطابق، کسی شخص کو تحفہ رکھنے کی اجازت دینے سے پہلے غیرملکی تحائف کو توشہ خانہ یا خزانے میں جانچنے کے لئے جمع کرنا ضروری ہے۔ بڑے تحفائف توشہ خانے میں بھیجے جاتے ہیں، لیکن حاصل کرنے والا شخص انہیں 50 فیصد تک کی چھوٹ پر واپس خرید سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Pakistan Politics: عمران خان کے قریبی کو نہیں ملی راحت، پاکستان کے سابق وزیرداخلہ کو 14 دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیجا گیا
سابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ سال ستمبر میں خود اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے اپنی مدت کار کے دوران ملے کم از کم چار قیمتی تحائف فروخت کردیئے تھے۔ سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کو بتایا تھا کہ ریاست کے خزانے سے ان تحائف کو 2.15 کروڑ روپئے میں خریدا گیا تھا اور انہیں بیچ کر انہیں تقریباً 5.8 کروڑ روپئے کا منافع ہوا تھا۔ ان تحائف میں ایک Graff گھڑی، کفلنک کا ایک جوڑا، ایک مہنگا پین، ایک انگوٹھی اور چار رولیکس گھڑیاں سمیت کئی دیگر تحائف تھے۔ اسی معاملے میں آج فیصلے کی گھڑی ہے۔ اسلام آباد کورٹ توشہ خانہ معاملے میں الزام طے کرنے جا رہی ہے۔ ایسے میں دیکھنا ہوگا کہ عدالت عمران خان پر کیا الزام طے کرتی ہے۔
-بھارت ایکسپریس