Bharat Express

Donald Trump: ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی پر فائرنگ، سابق امریکی صدر زخمی، بائیڈن نے کہا – ‘تشدد کی کوئی جگہ نہیں’

ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی میں فائرنگ کے بعد ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں ٹرمپ کے کان کے قریب سے خون نکلتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ اس دوران سیکرٹ سروس کے اہلکار انہیں بحفاظت اسٹیج سے نیچے لا رہے ہیں۔

امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ (فائل فوٹو)

Donald Trump: امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی پر فائرنگ ہوئی ہے جس میں وہ زخمی ہو گئے ہیں۔ مقامی وقت کے مطابق وہ ہفتہ (13 جولائی) کو پنسلوینیا کے بٹلر شہر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کے لیے پہنچے تھے کہ وہاں فائرنگ شروع ہو گئی۔ اس حملے میں سابق صدر زخمی ہوئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان کے چہرے پر خون نظر آ رہا تھا۔ سیکورٹی نے انہیں فوراً بحفاظت اسٹیج سے نیچے اتارا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی میں فائرنگ کے بعد ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں ٹرمپ کے کان کے قریب سے خون نکلتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ اس دوران سیکرٹ سروس کے اہلکار انہیں بحفاظت اسٹیج سے نیچے لا رہے ہیں۔ ٹرمپ کے ترجمان نے کہا، “ڈونلڈ ٹرمپ نے اس خطرناک حملے کے دوران فوری کارروائی کرنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پہلے جواب دہندگان کا شکریہ ادا کیا۔ وہ اچھی حالت میں ہیں اور ایک مقامی طبی سہولت میں ان کا معائنہ کیا جا رہا ہے۔”

ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کے تحت کی جا رہی ہے واقعے کی تحقیقات

بٹلر کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی رچرڈ اے گولڈنگر نے کہا کہ حملہ کرنے والا شخص مارا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابی جلسے میں موجود ایک شخص کی موت ہو گئی ہے اور دوسرا شخص بھی مارا جا سکتا ہے۔ جن اہلکاروں کو واقعے کے بارے میں بریفنگ دی گئی ہے ان کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کی ممکنہ اقدام قتل کے معاملے کے طور پر تفتیش کی جا رہی ہے۔ حکام نے بتایا کہ گولیاں بظاہر سکیورٹی کے دائرے کے باہر سے چلائی گئیں۔

سات یا آٹھ راؤنڈ چلائی گئیں گولیاں: عینی شاہد

سابق صدر کے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ ان کی اپنے والد سے بات ہوئی ہے۔ وہ اب بھی ہسپتال میں ہیں۔ ٹرمپ جونیئر نے کہا کہ ان کے والد کی قوت ارادی بہت مضبوط ہے، فی الحال وہ نگرانی میں ہیں۔ جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہد اور امریکی سینیٹ کے لیے انتخاب لڑنے والے ڈیو میک کارمک نے بتایا کہ وہ ریلی کی اگلی صف میں بیٹھے تھے جب سات یا آٹھ راؤنڈ گولیاں چلائی گئیں۔ لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی اور سب زمین پر لیٹ گئے۔

یہ بھی پڑھیں- Kenyan president dismisses Cabinet:احتجاج سے تنگ ہوکر کینیا کے صدر نے پوری کابینہ کردی تحلیل،مہینوں سے ہورہاتھا احتجاج

امریکہ میں اس طرح کے تشدد کی کوئی جگہ نہیں: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹرمپ کی ریلی پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا، “اس قسم کے تشدد کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہ ایک پریشان کن واقعہ ہے۔ یہ ان چند وجوہات میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے ملک کو اکٹھا ہونا چاہیے۔ ہم ایسا نہیں ہونے دے سکتے۔ ہم لوگ ایسے نہیں ہو سکتے، ہم لوگ اسے معاف بھی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر ڈاکٹرس کے ساتھ ہیں اور وہ بالکل ٹھیک محسوس کر رہے ہیں۔

بائیڈن نے کہا، “اصل بات یہ ہے کہ ٹرمپ کی ریلی کو بغیر کسی مسئلے کے پرامن طریقے سے منعقد ہونا چاہیے تھا۔ لیکن اس قسم کا سیاسی تشدد امریکہ میں ہوتا ہے، جو بالکل مناسب نہیں ہے۔ ہر کسی کو اس کی مذمت کرنی چاہیے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وفاقی حکومت کی ہر ایجنسی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور تازہ ترین رپورٹ انہیں دی جا رہی ہے۔‘‘

-بھارت ایکسپریس