Bharat Express

Palestinian President appoints Mohammad Mustafa as new PM: جنگ کے درمیان فلسطین کو ملا نیا وزیر اعظم، صدر محمود عباس نے محمد مصطفیٰ کو وزیر اعظم مقرر کیا

اسرائیل-حماس کے درمیان جاری جنگ کے درمیان فلسطین کے سابق وزیراعظم محمد شتیہ نے حال ہی میں استعفیٰ دے دیا تھا۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے محمد مصطفیٰ کو وزیر اعظم مقرر کیا۔

Palestine New Prime Minister: فلسطین اتھارٹی کو گزشتہ روزجمعرات (14 مارچ) کو نیا وزیراعظم مل گیا۔ صدرمحمود عباس نے فلسطین کی اہم تجارتی ہستیوں میں سے ایک محمد مصطفیٰ کو فلسطین کا وزیراعظم بنایا۔ انہوں نے حماس کے اسلامی حکومت کے تحت غزہ کی تشکیل نوکی دیکھ بھال کی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق، محمد مصطفیٰ لمبے وقت تک صدرمحمود عباس کے اقتصادی مشیربھی رہے ہیں۔ انہوں نے سابق وزیراعظم محمد شتیہ کی جگہ لی ہے۔ فلسطین اتھارٹی میں سدھار سے متعلق امریکی دباؤ کے درمیان محمد مصطفیٰ کو وزیراعظم مقررکیا گیا ہے۔ انہیں ایک دہائی پہلے اسرائیل اور اسلامی عسکریت پسند تنظیم حماس کے درمیان پہلے جنگ کے بعد غزہ میں تعمیر نو کی کوششوں کی قیادت کرنے میں مدد کرنے کے لئے منتخب کیا گیا تھا۔

فلسطین کو نئے وزیراعظم سے کیا ہے امید؟

فلسطینی لیڈران کو امید ہے کہ وہ اب صورتحال میں سدھارکرسکتے ہیں کیونکہ وہ 7 اکتوبرکو اسرائیل پرحماس کے حملے کے بعد سے علاقے میں تعمیر نو کی تیاری کر رہے ہیں۔ فلسطین اتھارٹی کو انٹرنیشنل منظوری ہے، اس کا مقصد غزہ میں جنگ کے بعد فلسطین کے اقتدارکو پھرسے متحد کرنا ہے۔

کون ہں محمد مصطفیٰ؟

محمد مصطفیٰ کی پیدائش 1954 کو تلیکیرم نام کے شہرمیں ہوئی تھی۔ انہوں نے امریکہ کی جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے بزنس ایڈمنسٹریشن اوراکنامکس میں ڈائریکٹر کی ڈگری حاصل کی۔ محمد مصطفیٰ ورلڈ بینک میں بھی کئی عہددوں پرکام کرچکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ فلسطین کے نائب وزیراعظم اور وزیرمعاشیات بھی رہ چکے ہیں۔ موجودہ وقت میں وہ فلسطین انویسٹمنٹ فنڈ کے چیئرمین بھی ہیں۔

فلسطین کے سیاسی تجزیہ نگارہانی المصری اس بات پرزور دیتے ہیں کہ عوام صرف ناموں میں تبدیلی نہیں بلکہ حقیقی سیاسی تبدیلی چاہتی ہیں۔ معزز اور تعلیم یافتہ ہونے کے بعد بھی محمد مصطفیٰ کو مقبوضہ ویسٹ بینک میں صورتحال کو بہتر کرنے کے لئے عوام کے مطالبات سے نمٹنے میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس جگہ پراسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے اقتصادی بحران پیدا ہوگیا ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read