پاکستان کی جگہ بیرسٹر گوہر علی خان کو پی ٹی آئی کا صدر بنایا گیا ہے۔
بیرسٹر گوہرعلی خان کو جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کی جگہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کا نیا صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے احکامات کے بعد پارٹی کے اندرانتخابات کرائے گئے۔ ووٹنگ میں شفافیت برقراررکھنے کے لئے آن لائن ایپ کے ذریعے ووٹنگ کی گئی۔ گوہرعلی خان کو اس اعلیٰ عہدے کے لئے خود سابق وزیر اعظم عمران خان نے نامزد کیا تھا۔ بیرسٹرگوہرعلی خان کے ساتھ دیگرعہدیدار بھی انتخابات میں منتخب ہوئے ہیں۔ عمرایوب خان پارٹی کے جنرل سکریٹری منتخب کئے گئے ہیں۔ یاسمین راشد پی ٹی آئی پنجاب کی صدر بن گئیں۔ حلیم عادل شیخ صوبہ سندھ کے پارٹی صدراورعلی امین گنڈا پورصوبہ خیبرپختونخوا کے پارٹی صدرمنتخب ہوئے۔
اس موقع پر بیرسٹر گوہرعلی خان نے صحافیوں کو بتایا کہ پی ٹی آئی میں تنظیمی انتخابات الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے حکم کے مطابق کرائے گئے تاکہ آئندہ سال فروری میں ہونے والے عام انتخابات کے لئے اپنا انتخابی نشان ‘بلا’ محفوظ کیا جا سکے۔ سابق وزیراعظم خان کے نمائندے کے طورپرصدرکی ذمہ داری سنبھالنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کے نمائندے کے طور پر کام کروں گا جو نظریاتی جدوجہد کی وجہ سے جیل میں ہیں۔ پی ٹی آئی کسی سے نہیں لڑے گی۔ ملک کے موجودہ سیاسی ماحول میں پارٹی کے بین التنظیمی انتخابات کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ پی ٹی آئی رکن اور سینئروکیل بیرسٹر علی ظفرنے اس ہفتے کے آغاز میں پارٹی صدر کے طور پر گوہرعلی خان کے نام کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کی پوزیشن عارضی ہے اور توشہ خانہ معاملے کے حل ہونے کے بعد عمران خان صدر کے طور پرواپس آجائیں گے۔
مستقبل میں دوبارہ سنبھالیں گے عہدہ
واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس میں ملوث سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی بھی منسوخ ہوسکتی ہے، لیکن امید ہے کہ وہ مستقبل میں پارٹی صدرکے طورپرواپس آئیں گے۔ تاہم، ان انتخابات کو پارٹی کے اندرچیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبرایس بابر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حکم کے مطابق نتائج کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی کا نیا صدربننے والے گوہرعلی خان نے کہا کہ وہ عمران خان کے نمائندے کے طورپریہ ذمہ داری نبھاتے رہیں گے۔ انہوں نے ملک کو آگے لے جانے کے عزم کا اظہارکیا ہے۔ گوہر علی خان نے کہا کہ میں یہ عہدہ عمران خان کی نمائندہ کے طور پر رکھوں گا۔ پی ٹی آئی کسی کا بھی مقابلہ کرنے کو تیارہے۔ ساتھ ہی اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے بانیوں میں سے ایک اکبرایس بابرنے کہا کہ وہ اس پارٹی کے اس فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن جائیں گے۔
-بھارت ایکسپریس