Bharat Express

Imran Khan in Pakistan: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی پریشانی میں اضافہ، جیل سے نہیں ملے گی چھٹی

Imran Khan Case: عمران خان کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ اب ایک خصوصی عدالت نے ریاستی رازافشا کرنے کے الزام میں عمران خان کی جوڈیشل ریمانڈ میں 26 ستمبرتک توسیع کر دی ہے۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ (فائل فوٹو)

Imran Khan: پاکستان کے سابق وزیراعظم اورپاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ دراصل، پاکستان کی ایک خصوصی عدالت نے ریاستی رازافشا کرنے کے الزام میں عمران خان کی عدالتی حراست 26 ستمبر تک بڑھا دی ہے۔ عدالت کا یہ فیصلہ بدھ کے روزآیا۔ اس بات کی تصدیق سابق وزیراعظم کے وکیل نعیم پنجوتھا نے کی ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پرپوسٹ کرتے ہوئے نعیم پنجوتھا نے لکھا کہ عمران خان کی جیل حراست 26 ستمبرتک بڑھا دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خفیہ دستاویزلیک معاملے (سفرکیس) کی سماعت سیکورٹی اسباب پراٹک جیل میں ہی ہوئی۔ جہاں جج عبدالحسنت ذوالقرنین نے عمران خان کی عدالتی حراست بڑھانے کا حکم دیا۔

ہائی کورٹ سے عمران خان کو مل چکی ہے راحت

واضح رہے کہ عمران خان اگست کے آغازسے ہی جیل میں ہیں۔ انہیں پہلے بدعنوانی کے الزامات میں قصوروارٹھہرایا گیا تھا اورتین سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ حالانکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ بدعنوانی معاملے میں عمران خان کی تین سال کی سزا کو معطل کردیا تھا۔ ساتھ ہی انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد بھی وہ جیل سے نہیں چھوٹ پائے۔ دراصل، خفیہ دستاویز لیک کرنے کے معاملے میں خصوصی عدالت نے عمران خان کو جیل میں ہی رکھنے کا حکم دیا تھا۔ واضح رہے کہ خفیہ دستاویز لیک معاملے میں سابق وزیر خارجہ اور عمران خان کے قریبی شاہ محمود قریشی بھی حراست میں ہیں۔ ان کی بھی عدالتی حراست 26 ستمبر تک بڑھا دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  Kim vows full support for Moscow: کم جونگ اُن اور پوتن کی میٹنگ ہوئی ختم، کیسی رہی ملاقات، کس مدعے پر ہوئی بات،جانئے پوری تفصیلات

سیکورٹی وجوہات سے جیل میں ہی ہو رہی ہے سماعت

واضح رہے کہ سیکورٹی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے خصوصی عدالت کے جج نے وزارت قانون سے گزارش کی تھی کہ کارروائی اٹک جیل میں کی جائے، جس پر وزارت قانون نے منگل یعنی 12 ستمبر کو منظوری دے دی۔ وزارت قانون نے کہا کہ جیل میں سماعت کرنے پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیا ہے۔ حالانکہ عمران خان کے ترجمان ذوالفقار بخاری نے عدالت میں سماعت کا مطالبہ کیا تھا، لیکن سماعت آخرکار جیل میں ہی ہوئی۔

  بھارت ایکسپریس۔