Bharat Express

I am sure Russia will win against evil: Kim tells Putin: کم جونگ اُن اور پوتن کی میٹنگ ہوئی ختم، کیسی رہی ملاقات،کس مدعے پر ہوئی بات،جانئے پوری تفصیلات

کم جونگ اُن نے روسی صدر ولادیمیر پیوتن کو اپنے ملک کے سلامتی کے دفاع کے لیے روس کی “مقدس لڑائی” کے لیے “مکمل اور غیر مشروط حمایت” کی پیشکش کی ہے اور کہا ہے کہ پیانگ یانگ “سامراج مخالف” محاذ پر ہمیشہ ماسکو کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

شمالی کورونا کے رہنما کم جونگ اُن روس کے دورے پر ہیں جہاں ان کی روسی صدر ولادیمر پوتن سے ملاقات دونوں کے مابین دوطرفہ مذاکرات ہوئے ہیں ۔ اس دوران شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے روسی صدر ولادیمیر پیوتن کو اپنے ملک کے سلامتی کے دفاع کے لیے روس کی “مقدس لڑائی” کے لیے “مکمل اور غیر مشروط حمایت” کی پیشکش کی ہے اور کہا ہے کہ پیانگ یانگ “سامراج مخالف” محاذ پر ہمیشہ ماسکو کے ساتھ کھڑا رہے گا۔کم جونگ کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب دونوں رہنما روس کے دور مشرقی امور کے علاقے ووسٹوچنی کاسموڈروم خلائی مرکز میں سربراہی اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس یوکرین میں استعمال کے لیے شمالی کوریا کے توپ خانے کے گولے حاصل کرنے کے لیے بے چین ہے جب کہ پیانگ یانگ کو خوراک کی فراہمی، ایندھن اور جدید فوجی ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔ اس دوران امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ شمالی کوریا اور روس کے درمیان ہتھیاروں سے متعلق کسی بھی معاہدے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہوگی اور دونوں ممالک پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

کم اور پوٹن کے درمیان بات چیت ختم

روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان اور روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے درمیان بات چیت ختم ہو گئی ہے۔ان کی ملاقات تقریباً چار سے پانچ گھنٹے تک جاری رہی اور قائدین نے آپسی  دوستی اور قریبی رشتوں کا اظہار کیا۔

مجھے یقین ہے کہ روس برائی کے خلاف جیت جائے گا: کم جونگ

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے ایک مترجم کے ذریعے صدر پیوٹن سے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ روسی فوج اور عوام “برائی” کے خلاف فتح حاصل کریں گی۔مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹوں کے درمیان کم جونگ روس کے مشرق بعید کے علاقے میں ہے ۔حالانکہ کریملن اور شمالی کوریا نے ہتھیاروں کے کسی معاہدے کی تصدیق نہیں کی ہے۔

صدر پوتن نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے اعزاز میں ایک سرکاری عشائیہ کا اہتمام کیا تھا۔ روسی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاش کے مطابق، پوتن نے کم کو سائبیرین اور مشرق بعید کے پکوانوں سے لطف اٹھانے کا موقع فراہم کیا، جس میں کامچٹکا کیکڑے کے ساتھ پکوڑے بھی شامل تھے۔پوتن نے روس اور شمالی کوریا کے درمیان مضبوط دوستی کو ظاہر کرنے کے لیے ایک ٹوسٹ بھی اٹھایا۔  دونوں رہنماؤں کے درمیان ہاتھ ملانے اور ٹوسٹ اٹھانے کی یہ تصاویر “یہ سب کچھ ظاہر کرنے کے لیے ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان بڑھتی ہوئی دوستی کتنی گہری ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read