پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ہندوستان کے دورے پر آئیں گے۔
Bilawal Bhutto to visit India: پاکستان کے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری ہندوستان دورے پرآئیں گے۔ بلاول بھٹوکا یہ دورہ آئندہ ماہ کے شروعات میں 4 مئی کوہوگا۔ سال 2014 میں اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف کے بعد یہ کسی برسراقتدارپاکستانی لیڈرکا پہلا دورہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق، آئندہ 4 مئی کو ہندوستان میں چین کی قیادت والے شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کی میٹنگ ہوگی۔ اس آرگنائزیشن میں چین، روس، قزاقستان، ازبکستان، قرغستان اور تاجکستان شامل تھے۔ بعد میں اس میں ہندوستان اور پاکستان بھی شامل ہوگئے۔ اس بار جبکہ ایس سی او کی میٹنگ ہندوستان میں ہونا طے ہوا تو پاکستان نے اعتراض ظاہر کیا، لیکن اب خبر ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اس میٹنگ میں حصہ لیں گے۔ اس دن شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہونا ہے۔
Pakistan Foreign minister Bilawal Bhutto Zardari will be leading the Pakistan delegation to the Shanghai cooperation council of foreign ministers being held on 4th and 5th May in Goa: Ministry of Foreign Affairs, Pakistan
(File pic) pic.twitter.com/8VhBEaReSA
— ANI (@ANI) April 20, 2023
ایس سی او میٹنگ میں حصہ لیں گے پاکستانی وزیر خارجہ
بلاول بھٹو زرداری کے ایس سی اومیٹنگ میں حصہ لینے کی قیاس آرائیاں پاکستانی میڈیا میں بھی کی جا رہی تھیں۔ واضح رہے کہ بلاول بھٹو زرداری پاکستان کے سب سے نوجوان وزراء میں سے ایک ہیں۔ ان کی عمر 34 سال ہے۔ وہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم آصف علی زرداری کے بیٹے ہیں۔ بلاول بھٹو کی پیدائش 21 ستمبر 1988 میں پاکستان کے کراچی شہر یں ہوئی تھی۔ انہوں نے اپنی تعلیم بیرون ملک سے مکمل کی۔ 27 اپریل 2022 کو بلاول بھٹو ملک کے 37ویں وزرائے خارجہ مقرر کئے گئے۔ وہ جس پارٹی میں ہیں، اسے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کہا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: India Vs China Population 2023: چین نہیں اب ہندوستان ہے دنیا کی سب سے بڑی آبادی والا ملک، اس اعدادوشمار نے کیا حیران
ہندوستان سے متعلق اکثرتلخ بیان دیتے ہیں بلاول بھٹو
بلاول بھٹو زرداری پاکستانی سیاست میں اپنی ‘ہندوستان مخالف’ بیان بازی کے سبب سرخیوں میں رہے ہیں۔ وہ سالوں سے کشمیر سے متعلق تلخ تبصرہ کرتے رہے ہیں۔ اقوام متحدہ میں انہوں نے بار بار کشمیر راگ الاپا۔ حالانکہ وہاں ہندوستانی نمائندے نے ہربار انہیں مناسب زبان میں جواب دیا ہے۔