پاکستان میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہو گیا، پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی عملے نے ذمے داریاں سنبھال لیں، پولنگ ایجنٹس کو خالی بیلٹ باکس دکھا کر سیل کر دیے گئے، ووٹرز پولنگ اسٹیشن پہنچ رہے ہیں، پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔آج 12 کروڑ پچاسی لاکھ سے زائد ووٹر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں میں امیدواروں کو چنیں گے۔اس مرتبہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے زیادہ 17 ہزار 816 امیدوار میدان میں ہیں، 882 خواتین امیدوار اور 4 خواجہ سرا بھی جنرل نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں، قومی اسمبلی کے لیے5121 امیدوار میدان میں اترے ہیں۔
این اے128 میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف ووٹ ڈالنے پہنچ گئے اور اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسی حکومت آئےجومحبت ویگانگت ،خیرسگالی جذبات کےپھول نچھاورکرے، سیکیورٹی انتظامات بہت مناسب ہیں۔سابق قومی کرکٹرعمرگل نے نواں کلے میں ووٹ کاسٹ کردیا اور عوام سے اپیل کی کہ خوشحال پاکستان کیلئےعوامی نمائندوں کاانتخاب کریں۔سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے اڈیالہ جیل میں پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ کاسٹ کیا۔ پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے والوں میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری شامل ہیں۔ تاہم بشریٰ بی بی ووٹنگ میں حصہ نہیں لے سکیں کیونکہ پوسٹل بیلٹ کا عمل مکمل ہونے کے بعد انہیں مجرم قرار دے کر گرفتار کر لیا گیا تھا۔
ادھر انٹرنٹ کی معطلی پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو انٹرنیٹ سروسز کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دے گا۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتےہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ امید ہے انتخابات کا عمل بخیریت و عافیت مکمل ہوگا، سیکیورٹی صورتحال کاجائزہ لینا وزارت داخلہ اور ایجنسیز کا کام ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو انٹرنیٹ سروسز کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دے گا، اگر ہم کہیں کہ موبائل سروس کھول دیں اور دہشتگردی کا کوئی واقعہ ہوجائے تو کون ذمہ دار ہوگا؟
اداکارہ ماہرہ خان نے عوام کو ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کیا محسوس کرتے ہیں یا آپ کس کو ووٹ دینا چاہتے ہیں، یہ ضروری ہے کہ ہم ووٹ کے اپنے بنیادی حق کا استعمال کریں۔انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ وہ خود بھی آج ووٹ کاسٹ کی ہیں اور ساتھ ہی امن اور سلامتی کی دعائیں بھی کیں۔
کراچی کے علاقے سعودآباد میں پریزائیڈنگ افسر سے نامعلوم افراد بیلٹ باکس چھین کر فرار ہوگئے جبکہ کورنگی میں بھی پریزائیڈنگ افسر سے بیلٹ پیپرز چھین لیے گئے۔ڈان نیوز‘ کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ پریزائیڈنگ افسر عملے کے ہمراہ جیسے ہی اسکول میں داخل ہوا تو مسلح افراد بھی پہنچ گئے اور 2 سے 3 عدد بیلٹ باکس اور دیگر انتخابی سامان لے کرکر فرار ہوگئے، واقعہ پاکستان پبلک اسکول سعودآباد میں پیش میں آیا۔دوسری جانب کورنگی میں این اے 232 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 37 پر پریزائیڈنگ افسر سے بیلٹ پیپرز چھین لیے گئے۔الیکشن کمشنر سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ریٹرننگ افسر اور ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر سے رپورٹ طلب کرلی۔پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری پولنگ اسٹیشن کے باہر تعینات ہے، صوبائی الیکشن کمشنر نے پولیس کو ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔